دنیا بھر میں جمہوریت 'مشکل دور' سے گزر رہی ہے
2 نومبر 2023اسٹاک ہولم میں قائم ایک تھنک ٹینک کے مطابق دنیا کے تقریبا ً نصف ملکوں میں جمہوریت میں کمزوریاں نظر آرہی ہیں۔
انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ الیکٹورل اسسٹنس (آئیڈیا) نامی تھنک ٹینک نے جمعرات کے روز جاری کردہ اپنی ایک سروے رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا کے 173ممالک میں سے 85 نے گزشتہ پانچ سالوں میں جمہوری کارکردگی کے کم از کم ایک اہم اشارے میں کمی کا سامنا کیا ہے۔
اسٹاک ہولم میں قائم اس تھنک ٹینک نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی سے لے کر آزادی اظہار اور اجتماع کرنے کے حق میں تخفیف جیسے اسباب کی وجہ سے جمہوریت کو دھچکے لگے۔ نمائندگی اور قانون کی حکمرانی جیسے دیگر عناصر کو لگنے والے دھچکے بھی جمہوریت کی کارکردگی میں کمی کے دیگر اسباب رہے۔
پاکستان میں’سیاسی ڈیل کلچر‘ کا فروغ اور دم توڑتی جمہوریت
اس رپورٹ میں "امریکہ میں سماجی گروپوں کے لیے مساوات،آسٹریا میں آزادی صحافت اور برطانیہ میں انصاف تک رسائی میں کمی" کا بھی ذکر کرتے ہوئے ان پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
آئیڈیا کے سکریٹری جنرل کیون کساس زمورا نے کہا،" مختصراً یہ کہا جاسکتا ہے کہ جمہوریت اب بھی مشکل میں ہے، بلکہ یہ جمود کا شکار ہے اور بہت سی جگہوں پر زوال پذیر ہے۔"
یورپی جمہوریتیں بھی زوال پذیر ہیں
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالانکہ جمہوریت کے حوالے سے یہ سب سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا خطہ ہے لیکن آسٹریا، ہنگری، لکسمبرگ، نیدرلینڈز، پولینڈ، پرتگال اور برطانیہ میں جمہوریتیں زوال پذیر ہیں۔
اس کے علاوہ آذربائیجان، بیلاروس، روس اور ترکی جیسے ممالک نے یورپی اوسط سے کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
آئیڈیا کے پروگرام افسرمائیکل رونی کا کہنا تھا کہ،"یہ چھٹا سال ہے جب ہم زیادہ سے زیادہ ملکوں میں جمہوریت میں بہتری کے بجائے زوال دیکھ رہے ہیں۔"
معاشرے کی سیاسی مقاصد کے لیے فرقہ واریت میں تقسیم اور اکثریت کا ظلم
انہوں نے مزید کہا،"ہم یورپ، شمالی امریکہ اور ایشیا میں تاریخی طور پر اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی جمہوریتوں میں بھی کمی دیکھ رہے ہیں۔"
زوال کا سبب کیا ہے؟
تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ جمہوری کارکردگی میں کمی کو زندگی کے بحران، موسمیاتی تبدیلی اور یوکرین پر روس کے حملے کے پس منظر میں بھی دیکھا جانا چاہئے، جس نے منتخب رہنماوں کے لیے بڑے چیلنجز پیدا کردیے ہیں۔
رپورٹ میں کووڈ انیس کے وبا کا خاص طورپر ذکر کیا گیا ہے۔
کاساس زمورا نے کہا کہ اداروں میں زوال کے باوجود وہ جمہوریت کو برقراررکھنے کی دیگر متبادل شکلوں کے سلسلے میں پرامید ہیں۔
امریکی الیکشن کا مذاق، دنیا حیران و پریشان
انہوں نے کہا،" جب ہمارے بہت سے روایتی ادارے مثلا ًمقننہ کمزور ہورہی ہیں،ہمیں جمہوریت پر نگاہ رکھنے والے دیگر غیر رسمی اداروں سے امیدیں ہیں۔ صحافیوں سے لے کر انتخابات کے منتظمین اور انسداد بدعنوانی کمشنر آمرانہ اور عوامی مقبولیت کے رجحانات کا کامیابی سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔"
ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی)