دو روز میں دس ہزار سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا یا گیا
5 اکتوبر 2016اٹلی میں کوسٹ گارڈ کی جانب سے آج بروز بدھ جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کے روز سمندر میں تیس امدادی آپریشنز کیے گئے جن کے نتیجے میں گزشتہ دو روز میں دس ہزار سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچایا گیا ہے۔ تاہم انہی دو دنوں میں پچاس کے قریب افراد ڈوب کر ہلاک بھی ہوئے۔
انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے افراد بہتر موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یورپ کا قصد رکھنے والے مہاجرین کی کشتیاں کھلے سمندر میں آگے بڑھا دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ تین اکتوبر کو بھی بحيرہ روم ميں طرابلس کے قريب درجنوں کشتيوں کو ڈوبنے سے بچا ليا گيا تھا اور ايک ہی روز ميں چھ ہزار سے زائد مہاجرين کی جانيں بچائی گئی تھیں۔
بچائی جانے والی ايک کشتی پر 720 افراد سوار تھے، جن ميں دو سو بچے بھی شامل تھے۔ ان بچوں ميں سے زيادہ تر نا بالغ تھے اور تنہا سفر کر رہے تھے جبکہ نو کی عمريں پانچ برس سے بھی کم تھيں۔ اس کے علاوہ بچائی جانے والی 191 عورتوں ميں سے کم از کم دس حاملہ ہيں۔
يہ پناہ گزين افريقہ سے يورپ پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مہاجرین کی نئی کھیپ میں رواں سال کے آغاز سے اب تک کم از کم ایک لاکھ بیالیس ہزار تارکین وطن اٹلی پہنچے ہیں۔ بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق اس سال کے دوران اب تک یورپ پہنچنے کی کوشش میں غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے سفر اور مختلف حادثات کے نتیجے میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو جانے والے تارکین وطن کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
یہ تعداد گزشتہ برس کے اسی عرصے میں سمندر میں ڈوب جانے والے مہاجرین کی تعداد کے مقابلے میں کم از کم 50 فیصد زیادہ ہے۔