دہشت گردی کا شبہ، سنگاپور میں آٹھ بنگلہ دیشی گرفتار
3 مئی 2016سنگاپور کی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق ان آٹھ بنگلہ دیشی شہریوں پر الزام ہے کہ وہ اپنے وطن بنگلہ دیش میں مختلف دہشت گردانہ حملوں اور متعدد افراد کو قتل کرنے کی تیاریاں کر رہے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ افراد سنگاپور میں کام کی غرض سے رہائش پذیر تھے اور انہیں اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ مبینہ دہشت گرد بنگلہ دیش میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے پاؤں مضبوط بنانا چاہتے تھے۔
سنگاپور کے حکام نے مزید بتایا کہ داخلی سلامتی کے ملکی قانون کے تحت ان افراد پر فوری طور پر کوئی مقدمہ قائم کیے بغیر انہیں حراست میں رکھا جا سکتا ہے، ’’یہ لوگ ایک ایسی خفیہ تنظیم کے ارکان ہیں، جسے اکتیس مارچ کو رمضان میزانور نامی ایک شخص نے سنگاپور میں قائم کیا تھا۔‘‘ میزانور اپنے گروپ کو ’اسلامک اسٹیٹ بنگلہ دیش‘ یا ISB کا نام دیتا ہے۔
وزارت داخلہ کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ لوگ شام جا کر ’اسلامک اسٹیٹ‘ میں شامل ہونا چاہتے تھے تاہم بعد میں انہوں نے اپنا منصوبہ ترک کر دیا، ’’جب انہیں یہ احساس ہوا کہ یہ لوگ آسانی سے شام نہیں جا سکیں گے، تو انہوں نے واپس بنگلہ دیش پہنچ کر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کا تختہ الٹنے کی منصوبہ سازی کی۔ یہ لوگ بنگلہ دیش میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا پرچم لہرا کر اپنے ملک کو آئی ایس کی خود ساختہ خلافت کا حصہ بنانا چاہتے تھے۔‘‘
بنگلہ دیش میں حالیہ برسوں کے دوران شدت پسندی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں مسلم شدت پسندوں نے کم از کم تیس ایسے افراد کو قتل کیا ہے، جو یا تو مختلف مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھتے تھے یا پھر سیکولر بلاگر تھے۔ اس کے علاوہ ان شدت پسندوں نے متعدد غیر ملکیوں اور دانشوروں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔