دہلی میں اسموگ اس سال کی بلند ترین سطح پر
18 نومبر 2024بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی اس سال ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ بھارت کی پالیوشن کنٹرول اتھارٹی نے کہا ہے کہ پیر کے روز لوگوں کی آنکھوں میں تکلیف اور جلن اور سانس لینے میں دشواری کی اطلاعات ہیں۔
نئی دہلی ميں اسموگ کی وجہ، ہريانہ و پنجاب کے کھيتوں ميں آگ
اتھارٹی نے کہا کہ قومی دارالحکومت علاقے کی 24 گھنٹے ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 484 تھی، جسے "شدید ترین" قرار دیا جاتا ہے۔
ہر سال سردیوں میں اس خطہ میں اسموگ کی بلند سطح ایک عام بات ہے، جب آس پاس کی ریاستوں میں فصلوں کے باقیات کو غیر قانونی طور پر جلانے سے ہوا اور دھوئیں کا اخراج ایک ساتھ مل دھند کا زہریلا مرکب بناتی ہے۔
اسکول بند، کلاسز آن لائن
حکام نے شہر میں ٹریفک کو کم کرنے کے لیے اسکولوں کو آن لائن کلاسز میں منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ آتشی، نے اتوار کو دیر گئے ایک بیان میں کہا، "دسویں اور بارہویں کلاس کو چھوڑ کر تمام طلباء کے لیے کلاسوں میں باضابطہ شرکت" بند کر دی جائیں گی۔"
نئی دہلی میں اسموگ سے شہریوں کی ’زندگیاں مختصر ہوتی ہوئی‘
انہوں نے تعمیراتی سرگرمیوں اور گاڑیوں کی نقل و حرکت پر بھی پابندیاں سخت کر دی ہیں، جب کہ بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں یا دل کے امراض میں مبتلا افراد کو ممکن حد تک گھر کے اندر رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
یہ احکامات پیر کی صبح سے نافذ ہوگئے۔
ذرات خطرناک سطح پر
سوئس گروپ آئی کیو ایئر نے اسموگ کو ہزاروں قبل از وقت اموات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اس نےدہلی میں ہوا کے معیار کو"خطرناک" قرار دیا ہے۔
آئی کیو ایئر کے مطابق 2.5 مائیکرون یا اس سے کم قطر کی پیمائش والے ذرات کی سطح پیر کی صبح 907 تک پہنچ گئی۔ یہ سطح عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی تجویز کردہ زیادہ سے زیادہ سطح سے 65 گنا زیادہ ہے۔
پاکستان: شدید اسموگ کے سبب کھلی فضا میں سرگرمیوں پر پابندی
ایسا مادہ پھیپھڑوں میں داخل ہو کر مہلک بیماریاں اور دل کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
دلی میں ویزیبلیٹی 100 میٹر تک گر گئی، اسموگ کی وجہ سے بہت سی عمارتیں، جیسے کہ مشہور انڈیا گیٹ، عملی طور پر دھند میں چھپ گئیں۔
ارضیاتی سائنس کی وزارت کے تحت موسم کی پیشن گوئی کرنے والی ایجنسی سفر(ایس اے ایف اے آر) کے مطابق، دہلی میں 40 فیصد تک آلودگی فصل کی کٹائی کے بعد کھیتوں کو صاف کرنے کے لیے فصلوں کی باقیات کو جلانے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
بھارت کے کنسورشیم فار ریسرچ آن ایگرو ایکوسسٹم مانیٹرنگ اینڈ ماڈلنگ فرام اسپیس نے کہا کہ سیٹلائٹس نے اتوار کو چھ ریاستوں میں ایسے 1,334 واقعات کا پتہ لگایا۔
بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ فیصلہ دیا تھا کہ صاف ہوا ایک بنیادی انسانی حق ہے۔ اس نے مرکزی حکومت اور ریاستی سطح کے حکام دونوں کو اس کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔
روزنامہ ہندوستان ٹائمز کے مطابق، عدالت نے اب دہلی حکومت کو آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے طے کیے گئے اقدامات میں تاخیر پر سرزنش کی ہے۔
ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)