روس ، اسلحے کے ڈپو میں آگ بھڑک اٹھی
3 جون 2011گزشتہ رات دریائے وولگا کے قریبی علاقے Usmutia میں واقع اسلحے کے ایک ڈپو کے قریب آگ بھڑک اٹھی۔ Lzhevsk نامی شہر کے نزدیک واقع اس مقام پر قائم اسلحے کے اس ڈپو میں کم ازکم دس ہزار شیل سٹور کیے گئے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ایمرجسنی امور کے مقامی وزیر کے بقول،’ اس حادثے کے نتیجے میں اٹھائیس ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے‘۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے RIA Novosti خبر ایجسنی کا حوالہ دیتے ہوئے مزید بتایا،’ اس حادثے کے نتیجے میں جو بچی زخمی ہوئی ہے، اس کو سر پر چوٹ آئی ہے‘۔
بتایا گیا ہے کہ اسلحے کے ڈپو کے30 تا 60 کلو میٹر کے رداس میں موجود لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کیے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حادثے کے نتیجے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ عالمی وقت کے مطابق گزشتہ رات ڈھائی بجے پیش آیا۔
روسی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے فوجی ڈپو میں سٹور کیےگئے شیل پھٹ رہے ہیں اور وہ پورے فوجی اڈے کو متاثر کر رہے ہیں۔ ٹیلی وژن پر دکھائے جانے والے مناظر میں اسلحے کےمتاثرہ ڈپو میں وقفے وقفے سے آگ کے شعلے بلند ہوتے نظر آ رہ ہیں۔
انٹر فیکس خبر ایجنسی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس فوجی اڈے میں میزائل بھی سٹور کیے گئے ہیں تاہم ان پر خطرناک مواد نصب نہیں کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں وہ کم نقصان دہ ہیں،’ وہاں جیٹ پرپل میزائل بھی سٹور ہیں۔ انہیں کنکریٹ کے بنے ایک حصے میں علٰیحدہ سٹور کیا گیا ہے لیکن فی الحال وہ عوام کے لیے خطرے کا باعث نہیں ہیں‘۔
ماسکو حکام کے مطابق 100 سے زائد فائر فائٹر اس آگ کو بھجانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ امدادی کاموں میں ہیلی کاپٹر بھی شریک ہیں۔ روس میں اسلحے کے کسی ڈپو میں اس طرح کے حادثے کا رونما ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ پرانے اسلحے اور حفاظتی ضوابط کے اطلاق میں احتیاط کی کمی کی وجہ سے اکثر ایسے واقعات پیش آتے ہیں۔ گزشتہ ماہ Bashkortostan نامی علاقے میں واقع ایک اسلحے کے ڈپو میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک