رچرڈ ہالبروک ہسپتال میں، حالت ’تشویش ناک‘
11 دسمبر 2010دل کے عارضے میں مبتلا رچرڈ ہالبروک جمعہ کے دن اچانک بیمارہو گئے تھے۔ ان کو دل میں اس وقت تکلیف شروع ہوئی تھی، جب وہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتویں فلور پرموجود اپنے دفتری کام میں مصروف تھے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا دفتر بھی اسی فلور پر ہے۔
دل کی تکلیف کے بعد 69 سالہ ہالبروک کو فوری طور پر جارج واشنگٹن ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی دل کی ایک شریان کی سرجری کی۔ بعد ازاں سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان پی جے کراؤلی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی طبعیت ابھی تک نہیں سنبھلی ہے،’ ڈاکٹروں نے ان کے دل کی ایک شریان کی سرجری کی ہے، ان کی حالت تشویشناک ہے اور ان کے گھر والے جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال پہنچ گئے ہیں۔‘
رچرڈ ہالبروک کی سرجری کرنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر کیمرون نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس طرح کی سرجری کے بعد مریض ایک ہفتے تک ہسپتال میں قیام کرتا ہے جبکہ مکمل ریکوری کے لئے تین سے چار ماہ تک کا وقت درکار ہوتا ہے۔
رچرڈ ہالبروک ایک عرصے سے دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ اپریل کے مہینے میں انہوں نے نیویارک میں اپنے دل کا مکمل چیک اپ کروایا تھا، تاہم اس وقت ڈاکٹروں نے ان کے دل کی شریانوں میں خرابی کے امکانات کو رد کر دیا تھا۔ اگرچہ وہ دل کے مریض ہیں تاہم پھر بھی وہ بہت زیادہ سفر کرتے ہیں۔ گزشتہ ماہ ہی وہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے تھے۔
ہالبروک کی طبیعت ایسے وقت میں بگڑی ہے، جب وائٹ ہاؤس افغان جنگ کی حکمت عملی کا سالانہ جائزہ لینے والا ہے۔ ایک سال قبل امریکی صدر باراک اوباما نے افغاستان کے لئے اضافی تیس ہزارامریکی فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ افغان جنگ کی نئی حکمت عملی کی تیاری میں رچرڈ ہالبروک نے نہایت اہم کردارادا کیا تھا۔ اس جائزے میں ہالبروک کی عدم موجودگی امریکی انتظامیہ کے لئے ایک پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔
ہالبروک تجربہ کارامریکی سفارت کار ہیں۔ بوسنیا جنگ بندی کے لئے معاہدہ ان کی وجہ شہرت تصور کیا جاتا ہے۔ ان کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں تین سال کی جنگ کے بعد سن 1995ء میں بوسنیا جنگ ختم ہوئی تھی۔
صدر باراک اوباما نے جنوری سن 2009ء میں تجربہ کار سفارت کار ہالبروک کو پاکستان اور افغانستان کے لئے اپنا خصوصی ایلچی مقرر کیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عاطف توقیر