ریو اولمپکس میں امریکی ایتھلیٹس سب سے آگے
16 اگست 2016اٹلی کے ایتھلیٹ ایلیا وِویانی نے سائیکلنگ ڈسپلن میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد انتہائی مسرت اور پرجوش انداز میں کہا کہ وہ مقابلے کے دوران حادثے کے باوجود گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وِویانی کے مطابق سائیکلنگ کے دوران اچانک راستہ بدلنے سے سائیکل سواروں کے درمیان ٹکر ہو جانے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ اِس دو روزہ سائیکل مقابلے کے دوران برطانوی سائیکلسٹ مارک کیونڈش اور ڈنمارک کے سائیکل سوار نارمن ہینسن کی جانب سے اطالوی ایتھلیٹ کو سخت مقابلے کا سامنا تھا۔
کیربیئن سمندر میں واقع جزیرے بہاماز کی نوجوان پیراک شوانی ملر نے چار سو میٹر پیراکی مقابلے میں گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ بائیس برس کی شوانی ملر نے امریکی خاتون پیراک ایلیسن فلیکس کو ایک زوردار مقابلے میں شکست دے کر یہ طلائی تمغہ حاصل کیا۔ فیلکس کو اِس مقابلے کے لیے فیورٹ خیال کیا جا رہا تھا اور وہ ریو اولمپک گیمز میں چار گولڈ میڈلز جیت چکی ہیں۔ ملر انتہائی غیر معمولی فرق یعنی .07 سیکنڈ سے ہاریں۔
گولڈ میڈل جیتنے کے بعد بہاماز کی شوانی ملر نے کہا کہ انہوں نے اِس مقابلے میں کامیابی کے لیے کوئی خاص پلان مرتب نہیں کیا تھا۔ بہاماز کی پیراک کے مطابق وہ گولڈ میڈل جیتنے کے لیے بے تاب تھیں اور شاید یہی جنون اُس کے کام آیا۔
برازیل کے بندرگاہی شہر ریو ڈی جنیرو میں گرمائی اولمپکس میں امریکی ایتھلیٹس 26 طلائی تمغے جیت چکے ہیں۔ اس طرح میڈل ٹیبل پر امریکا پہلی پوزیشن پر ہے۔ مجموعی طور پر امریکی تمغوں کی تعداد 76 ہو چکی ہے۔ برطانیہ 41 تمغے جیت چکا ہے اور اِن میں سولہ گولڈ میڈلز ہیں۔ تیسری پوزیشن پر چین ہے اور اُس کے ایتھلیٹس کو پندرہ سونے کے تمغے ملے ہیں۔ چین کے مجموعی میڈلز کی تعداد 48 ہے۔ روس چوتھی پوزیشن جبکہ جرمنی چھٹی پوزیشن پر براجمان ہے۔ اٹلی پانچویں نمبر پر ہے۔
ریو اولمپکس مقابلوں میں پیر 15 اگست کے روز ایتھلیٹس کو شدید موسم کا سامنا رہا اور اس دوران ریو ڈی جنیرو میں مسلسل بارش جاری رہی۔ پیر کے روز خاص طور پر کشتی رانی کے مقابلے بری طرح متاثر ہوئے۔ سمندر میں اونچی لہروں اور مسلسل ہلکی بارش نے کشتی رانوں کے لیے مشکلات پیدا کیے رکھیں۔ کئی مقابلوں کو منسوخ بھی کر دیا گیا۔ اسی تیز ہوا کی وجہ سے مرکزی اولمپک اسٹیڈیم کے اندر جاری مختلف مقابلے بھی متاثر ہوئے۔ خاص طور پر پول والٹ کے مقابلوں میں شریک ایتھلیٹ بھی تیز ہوا کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا رہے۔ مختلف ایتھلیٹوں نے ایسے موسم میں مقابلے میں شریک ہونے کو انتہائی مشکل قرار دیا۔