سلامتی کونسل کی روسی صدارت ’ایک بھیانک مذاق‘ ہے، یوکرین
1 اپریل 2023یوکرین نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل (یو این ایس سی) کی صدرات روس کے حوالے کیے جانے کو ''ایک بھیانک مذاق‘‘ قرار دیا ہے۔ یوکرینی وزیر خارجہ دیمتری کولیبا نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، '' یکم اپریل سے یو این سکیورٹی کونسل کی روسی صدارت ایک بھیانک مذاق ہے۔
روس نے اپنی نشست غصب کر رکھی ہے۔ اس نے ایک نو آبادیاتی جنگ شروع کر رکھی ہے۔ اس کا رہنما ایک جنگی مجرم اور بچوں کے اغوا میں آئی سی سی کو مطلوب ہے۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا، '' روس کے یو این ایس سی میں موجود ہوتے، دنیا کبھی بھی ایک محفوظ جگہ نہیں ہو سکتی۔‘‘
سلامتی کونسل کی صدارت ہر ماہ اس کے پندرہ ارکان کے درمیان گھومتی ہے۔ روس سلامتی کونسل کے فیصلوں پر بہت کم اثر انداز ہو سکے گا تاہم وہ اس کے سربراہ کے طور پر ایجنڈا طہ کر سکتا ہے۔ کییف حکومت نے مطالبہ کیا ہےکہ روس کو گزشتہ سال فروری میں یوکرین کے خلاف حملے پر سلامتی کونسل سے خارج کر دیا جائے۔ روس نے آخری بار فروری 2022 ء میں کونسل کی صدارت کی تھی جب کریملن نے یوکرین میں فوج بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
سلامتی کونسل کی سربراہی سنبھالنے سے قبل جمعے کے روز کریملن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ روس اس کردار کے ذریعے فراہم کردہ تمام حقوق استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دریں اثنا امریکہ نے روس پر زور دیا کہ وہ اس عہدے پر فائز رہتے ہوئے'' پیشہ ورانہ انداز میں برتاؤ‘‘ کرے۔ امریکہ نے کہا کہ روس کو صدارت سنبھالنے سے روکنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کونسل کی صدارت اپریل کے مہینے کے لیے روس کے پاس ہوگی جس کے بعد اس کی جگہ سوئٹزرلینڈ لے گا۔ روس کی صدارت موزمبیق کے بعد آتی ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے چیف آف اسٹاف آندری یرماک نے کہا روس کی جانب سے سلامتی کونسل کی سربراہی سنبھالنا ''بین الاقوامی تعلقات کے قواعد پر مبنی نظام کے لیے علامتی دھچکا" ہے۔
ش ر ⁄ ک م (روئٹرز)