سو سالہ جاپانی خاتون کا پیراکی میں عالمی ریکارڈ
6 اپریل 2015ٹوکیو سے پیر چھ اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق مائیکو ناگااوکا نے ہفتے کے روز مغربی جاپان کے ایک شہر میں ایک سوئمنگ پول میں 1500 میٹر یا 1.5 کلومیٹر کا فاصلہ ایک گھنٹے اور 16 منٹ میں طے کیا۔ پیراکی کی یہ دوڑ دراصل 100سال سے لے کر 104 برس تک کی عمر کے پیراکوں کا ایک مقابلہ تھی، جس میں حصہ لینے والی ناگااوکا واحد کھلاڑی تھیں۔
ان کے اس ریکارڈ کی خاص بات یہ ہے کہ ان سے پہلے دنیا بھر میں سو برس یا اس سے زیادہ عمر کا کوئی بھی مرد یا خاتون پیراک کبھی اتنا فاصلہ طے کرنے میں کامیاب نہیں ہوا تھا۔ توقع ہے کہ مائیکو ناگااوکا کی اس کارکردگی کو گینَیس ورلڈ ریکارڈز میں شامل کر لیا جائے گا۔
مائیکو ناگااوکا نے یہ اعزاز حاصل کرنے کے بعد جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی کو بتایا، ’’میں چاہتی ہوں کہ میں اپنے 105 برس کی عمر کو پہنچنے تک پیراکی جاری رکھوں، اگر میں تب تک زندہ رہی تو!‘‘
جاپان کی اس بزرگ خاتون پیراک نے اگرچہ عالمی سطح پر سوئمنگ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے تاہم 1500 میٹر فری سٹائل میں خواتین کے موجودہ عالمی ریکارڈ کا وقت ناگااوکا کے وقت سے بہت کم تھا۔ بین الاقوامی مقابلوں میں یہ ریکارڈ امریکا کی 18 سالہ کیٹی لیڈیکی نے قائم کیا تھا، جنہوں نے ڈیڑھ کلومیٹر کا فاصلہ صرف 15 منٹ اور 28.36 سیکنڈز میں طے کیا تھا۔
جاپانی معاشرے میں بزرگ شہریوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور وہاں یہ بزرگ شہری خود کو صحت مند اور خوش رکھنے کے لیے مختلف طرح کے کھیلوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسی پس منظر میں مائیکو ناگااوکا نے بھی پیراکی 80 برس کی عمر میں شروع کی تھی۔
ناگااوکا کی گزشتہ برس ایک کتاب بھی شائع ہوئی تھی، جس کا عنوان تھا: ’’میں سو برس کی ہوں اور دنیا کی بہترین فعال پیراک۔‘‘ اے ایف پی کے مطابق پیراکی میں 1.5 کلو میٹر کا فاصلہ اس باہمت جاپانی خاتون کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے یہی فاصلہ گزشتہ برس اولمپک مقابلوں کے سائز کے ایک ایسے سوئمنگ پول میں اس وقت بھی طے کیا تھا جب ان کی عمر 99 برس تھی۔
ایتھلیٹکس کی 100 میٹر کی دوڑ میں 100 برس سے لے کر 104 برس تک کی عمر کے کھلاڑیوں کی کیٹیگری میں عالمی ریکارڈ بھی ایک جاپانی شہری ہی کا قائم کردہ ہے۔ ان کا نام ہیڈے کیچی مِیا زاکی ہے اور انہوں نے یہ فاصلہ 29.83 سیکنڈز میں طے کیا تھا اور تب ان کی عمر 103 برس تھی۔
ستمبر 2014 کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس جاپان میں مجموعی طور پر قریب 59 ہزار شہری ایسے تھے، جن کی عمریں سو برس یا اس سے بھی زیادہ تھیں۔