شام : بازیابی کی کوشش جاری ہے، اقوام متحدہ
30 اگست 2014جمعہ کی رات گئے نیو یارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ جولان کے پہاڑی علاقے سے شدت پسندوں کی طرف سے اغوا کیے گئے 44 اہلکار محفوظ ہیں۔ فجی سے تعلق رکھنے والے یو این امن مشن کے ان اہلکاروں کو جمعرات کے دن قنیطرہ کے علاقے سے اغوا کر لیا گیا تھا۔
ابتدائی طور پر کہا گہا تھا کہ اس کارروائی کے پیچھے دہشت گرد گروہ القاعدہ سے منسلک انتہا پسند گروہ النصرہ فرنٹ بھی شامل ہے لیکن اقوام متحدہ کے تازہ بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کے اہلکاروں کو کس نے اغوا کیا ہے۔
اس عالمی ادارے نے کہا ہے کہ اس کا اپنے اغوا شدہ اہلکاروں سے کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہو سکا ہے لیکن با وثوق ذرائع سے ان کی خیریت معلوم ہو چکی ہے۔ بیان کے مطابق علاقائی سطح پر رہنماؤں سے رابطہ کاری جاری ہے تاکہ ان کی رہائی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے رہنما رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ فجی کے باشندوں کو جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔ اس علاقے میں شامی فوج اور باغیوں کے مابین ہونے والی جھڑُپوں کے نتیجے میں یو این کے دیگر 72 اہلکار بھی وہاں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ان اہلکاروں کا تعلق فلپائن سے بتایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جمعے کو جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے اہلکاروں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے وہاں سے نکالا گیا تھا، کیونکہ وہاں باغیوں اور حکومتی فورسز کے مابین لڑائی ہو رہی تھی۔
ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ اسرائیلی سرحد سے ملحق شامی علاقے میں اغوا کی اس واردات میں القاعدہ کے حامی شدت پسند بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ فلپائن سے تعلق رکھنے والے ان اہلکاروں کو جلد ہی رہائی مل جائے گی۔ بیروت میں میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ اور فجی کے حکام اپنے ان افراد کی غیر مشروط رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔
اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ یرغمال بنائے گئے اہلکاروں کی غیر مشروط رہائی کے لیے مغویوں سے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔
ادھر دمشق حکومت نے اغوا کی اس واردات کی شدید مذمت کی ہے۔ شامی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ دہشت گرد گروہ اور ان کی پشت پناہی کرنے والے عناصر اغوا کیے گئے افراد کی حفاظت کے ذمہ دار ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکار جولان کے پہاڑی علاقے میں تعینات اپنی امن مشن فورسز کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں۔ خیال رہے کہ جولان کے پہاڑی علاقے میں مجموعی طور پر 331 فلپائنی فوج تعینات ہیں۔